تلاش کریں برائے:
تلاش کریں برائے:

ان شرائط و ضوابط میں استعمال ہونے والی تمام اصطلاحات کے وہی معنی ہوں گے جو یہاں بیان کیے گئے ہیں:

ان شرائط و ضوابط میں:

  1. “اےاوایف”(AOF) سے مراداکاؤنٹ کھولنے کا فارم ہے۔
  2. “اکاؤنٹ” سے مراد وہ مخصوص اکاؤنٹ ہے جو بینک میں  فرد (افراد) (چاہے  انفرادی یا کسی دوسرے شخص کے ساتھ) یا ادارہ کے نام پرکھولا گیا ہے یا کھولا گیا فرض کیا گیاہے، جس کے تحت  صارف  مختلف سہولیات سے استفادہ کرسکتا /سکتی ہے۔
  3. “اکاؤنٹ پر مبنی ای کامرس سروسز” کا مطلب ہے وہ خدمت جو ABL اکاؤنٹ ہولڈرز کو NIFT ePay اور APPS PayFast کو ادائیگی کے طریقہ کے طور پر قبول کرنے والے تمام آن لائن مرچنٹس پر براہ راست اپنے بینک اکاؤنٹ سے ای کامرس لین دین کرنے کے قابل بناتی ہے۔
  4. “اکاؤنٹ لنکنگ سروس” کا مطلب ہے وہ خدمت جس میں صارف اپنے اکاؤنٹ کو ABL برانچ لیس بینکنگ موبائل ایپ “myABL Wallet” یا کسی دوسری  ایپ یا ویب پورٹل سےلنک کرکے  رقم نکالنے (ABL اکاؤنٹ سے منتقلی) یا ادائیگیاں کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
  5. “اےٹی ایم”(ATM)سے مرادآٹومیٹڈٹیلرمشین ہے۔
  6. “بینک” سے مراد الائیڈ بینک لمیٹڈ اور/یا اس کے جانشین اور/یا مجازنامزدگان ہیں۔
  7. “بائیو میٹرک” کا مطلب ہے حیاتیاتی پیمائش یا جسمانی خصوصیات سے متعلق ڈیٹا/معلومات جو افراد کی شناخت کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، فنگر پرنٹ میپنگ، چہرے کی شناخت، اور ریٹنا اسکین وغیرہ۔
  8. “برانچ”سے مراد الائیڈ بینک لمیٹڈ کی وہ شاخ ہےجہاں اکاؤنٹ ہولڈر نے اپنااکاؤنٹ کھول رکھاہے۔
  9. “کارڈ” سے مراد الائیڈ بینک کے مختلف طرز کے تمام ڈیبٹ کارڈ ہیں جو ملکی ادائیگی سکیموں (ڈی پی ایس) اور بین الاقوامی ادائیگی سکیموں (آئی پی ایس) کی مد میں جاری کیے گئے ہیں اور ان میں ورچوئل اور پری پیڈ کارڈ شامل ہیں۔
  10. “کارڈ ہولڈر” سے مراد وہ شخص ہے جسے الائیڈ بینک کا کارڈ جاری کیا گیا ہے اور اس کے پاس   اکاؤنٹ کے حوالے سےبینک کی شرائط کے مطابق اکاؤنٹ چلانے کا اختیار ہے۔
  11. ۔     “سی بی سی”(CBC)سے مرادکال بیک کنفرمیشن ہے۔
  12. “سی سی ڈی ایم”(CCDM)سے مرادچیک اورکیش ڈپازٹ مشین ہے۔
  13. “صارف”یا”ڈپازٹر”یا”اکاؤنٹ ہولڈر”یا”ای بینکنگ چینل سبسکرائبر”یا”خریدار”سےمرادفرد (افراد)/کاروبارکاواحدمالک /فرم (فرمیں)/کمپنی(کمپنیاں)/ادارہ(ادارے)/وقف(اوقاف)/سوسائٹی(سوسائٹیاں)/”ادارہ(ادارے)”کے نام سےشناخت کیا جانےوالا دیگر ادارہ(ادارے) ہے/ہیں ،جو اکاؤنٹ کھول رہا ہے/رہے ہیں اوراِس میں ان کے مختار، متعلقہ جانشین بالمفاد اور/یا مجاز نامزدگان اور ترجمان شامل ہوں گے ۔
  14. “ڈیوائس”(DEVICE)سے مرادہے کمپیوٹرٹرمینلز،پرسنل کمپیوٹر،لیپ ٹاپ،کمپیوٹرٹیبلٹس،موبائل فون،سمارٹ فون یاورچوئل اسِسٹنٹس،سمارٹ ہوم ڈیوائسز (بشمول ہر طرح کےایمازون الیکسا( Amazon Alexa)،ایپل ہوم کٹ( Apple HomeKit))، پہننےجانے والےآلات (بشمول ہر طرح کی گھڑیاں،فٹنس ٹریکر)، منسلک کارسسٹم ڈیوائسز اور ایسی دیگر ڈیوائسز جوانٹرنیٹ سے منسلک ہوسکتی ہیں اورجو بینک کی جانب سے سبسکرائبرکوسروسز کی فراہمی میں  استعمال ہوتی ہیں۔
  15. ” ای بینکنگ چینل”سے مرادتمام موجودہ اور مستقبل کی الیکٹرانک سروسز  ہیں جن میں ATM/CCDM/ITM، ، انٹرنیٹ بینکنگ ، موبائل بینکنگ ، پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس)/آن لائن شاپنگ، WhatsApp بینکنگ، USSD، SMS، IVR، QR، NFC/ HCE، سیلف سروس کیوسک، اکاؤنٹ لنکنگ سروسز، وائس اسسٹڈ بینکنگ، کارڈ پر مبنی ای کامرس سروسز، اکاؤنٹ پر مبنی ای کامرس سروسزشامل ہیں لیکن صرف ان  تک محدود نہیں ہیں۔
  16. “ای ایف ٹی”(EFT) سے مراد الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر ہے۔
  17. “الیکٹرانک دستخط”سے مرادکوئی حروف ، نمبر ، علامتیں ، نشان یا الیکٹرانک شکل میں اس کا کوئی بھی مجموعہ ہےجو صداقت یا سالمیت، یا دونوں قائم کرنے کے لیےتصدیق یا اس کی منظوری کی غرض سے الیکٹرانک دستاویز پر درج کیا جاتا ہے ، اس میں شامل ہوتا ہے یا اس سے وابستہ ہوتا ہے۔
  18. “صارف کی معلومات(کے وائی سی)”(KYC)سے مراداکاؤنٹ کھولتے وقت  صارف  کی بنیادی تفصیلات اور شناخت کو جاننے کی غرض سےاوراس کےبعدمیعادی طور پر ان تفصیلات کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بینک کی جانب سے حاصل کردہ/ذخیرہ کردہ معلومات ہے۔
  19. “نابالغ”سے مراد ایسا شخص  ہےجو قانونی اہلیت/بلوغت کی عمرکو نہ پہنچا ہو۔
  20. “موبائل بینکنگ” سے مراد موبائل بینکنگ ایپلی کیشن کے ذریعے/کو استعمال کرتے ہوئےفراہم کردہ بینک کی سروسز ہیں۔
  21. “نوٹس” سے مراد ایس ایم ایس ، ای میل ، خط ، واٹس ایپ وغیرہ  سمیت ایک تحریری/برقی پیغام/اطلاع ہےجس میں کچھ مخصوص تفصیلات درج ہوتی ہیں  اور اس کا ابلاغ بینک کے منظور کردہ ذرائع ابلاغ کے ذریعےبینک کی طرف سے یا بینک کوکیا جاتا ہے۔
  22. “ذاتی دستخط” سے مراد صارف  کی جانب سےطبعی طور پر اپنے ہاتھ سے کیے گئے اور بینک کی جانب سے کاغذ پر لیےگئے یا ڈیجیٹل ذرائع سے حاصل کیے  گئےدستخط ہیں۔
  23. “پِن/او ٹی پی”(PIN/OTP)سے مراد ذاتی شناختی نمبر/یک وقتی پاس ورڈ یا ایک خفیہ (Encryped) نمبرہے جسے  صارف وقتاً فوقتاً کارڈ یا ای کامرس لین دین کے ساتھ استعمال کرتا ہے اور اس میں ٹیلی فون ذاتی شناختی نمبر یاٹی پی آئی این شامل ہوتا ہے، جہاں حالات اس کی اجازت دیں۔
  24. “پی ایل ایس”(PLS)سے مراد نفع اورنقصان میں اشتراک ہے۔
  25. “پی اوایس”(POS)سے مرادجائے فروخت (پوائنٹ آف سیلز) ہے۔
  26. “کارروائی”سے مرادذاتی ڈیٹا پر یا ذاتی ڈیٹا کے مجموعہ   پر کی جانے والی کوئی بھی کارروائی یا کارروائیوں کامجموعہ ہے ، چاہے وہ خودکار ذرائع سے ہو یا نہ ہو ، جیسے وصولی ، ریکارڈنگ ، تنظیم ، ساخت ، ذخیرہ کاری ، تطبیق یا تبدیلی ، حصولِ  نو ، مشاورت،استعمال ، ترسیل کے ذریعےاظہار، نشرواشاعت کے ذریعے یا بصورتِ دیگردستیابی، خط بندی یا ملاپ ، پابندی ، مٹانا یاتلفی۔
  27. “ایس بی پی”(SBP)سے مراد اسٹیٹ بینک آف پاکستان ہے۔
  28. “سروسز”سے مرادتمام انٹرنیٹ اورموبائل بینکنگ سروسز،اور/یابینک کی جانب سے فراہم کردہ دیگرڈیجیٹل یاالیکٹرانک بینکنگ سروسز (ای بینکنگ) جن کےذریعےسبسکرائبرکسی بھی اکاؤنٹ،قرضوں،رقوم کی فراہمی ،کارڈز،سرمایہ کاری اوربیمہ یابینک کی جانب سےکمپیوٹرٹرمینلزاورڈیوائسزکےذریعےفراہم کردہ کسی بھی دیگربینکنگ مصنوعات کودیکھ سکتا /سکتی ہےاوراس کے امورِ کارکو منضبط کر سکتا/سکتی ہے۔
  29. “حساس اور ذاتی ڈیٹا” سے مرادکوئی بھی ایسی معلومات ہے جو براہِ راست یا بالواسطہ طور پر کسی  صارف  سے متعلق ہےجو کہ اس معلومات سے یا اس معلومات اور ڈیٹا کنٹرولر(یعنی اس صورت میں بینک) کے پاس  موجود دیگر معلومات بشمول کوئی بھی حساس ذاتی ڈیٹا جیسے  CNIC نمبر، ماں کا نام، پاسپورٹ نمبر، تاریخ پیدائش، جائے پیدائش وغیرہ۔ ، سے شناخت کیا جاتا ہے یا قابلِ شناخت ہے۔ حساس ڈیٹا میں رسائی کو کنٹرول کرنےسے متعلق ڈیٹا (صارفی شناخت(username) اور/یا پاس ورڈ،  کارڈ کی میعاد ختم ہونے) ، مالیاتی معلومات جیسے بینک اکاؤنٹ ، کریڈٹ کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ ، بائیو میٹرک ڈیٹا شامل ہیں۔
  30. “ایس او سی”(SOC)سے مراداخراجات کا جدول(شیڈول آف چارجز) ہے۔
  31. “سبسکرائبر” وہ شخص ہے جو بینک کی پیش کردہ کسی یا تمام ای بینکنگ خدمات کو استعمال کرنے کا انتخاب کرتا ہے۔
  32. ذاتی ڈیٹاکے حوالے سے”تھرڈ پارٹی”سے مراد صارف  ،  صارف  کے حوالے سے متعلقہ شخص ، ڈیٹا کنٹرولر ، ڈیٹا پروسیسر یا ڈیٹا کنٹرولر کے براہِ راست زیرِ اختیار ذاتی ڈیٹا پر کارروائی کرنے کے لیے ڈیٹا کنٹرولر/ صارف  کی جانب سے تحریری طور پر مجاز شخص کے علاوہ کوئی دوسرا شخص ہے۔
  33. “رجسٹرڈ  صارف  نمبر” وہ موبائل نمبر ہے جس کا صارف  نے بینک کے ریکارڈ میں اندراج کروایا ہے۔
  34. “تھرڈ پارٹی سروسز” سے مرادای بینکنگ چینلز کے ذریعے کسی تیسرے فریق سے حاصل کردہ خدمات/آن لائن خریداری ہے اور اس میں بس ٹکٹ ، ہوائی ٹکٹ ، سینما ٹکٹ ، انشورنس مصنوعات وغیرہ شامل  ہیں۔
  35. “ٹرانزیکشن” سے مرادبرانچ کے ذریعے یا کسی دوسرے ای بینکنگ چینل کا استعمال کرتے ہوئے کوئی رقم نکلوانا/جمع کروانا، ادائیگی ، خریداری (آن لائن/پی او ایس) اور فنڈز کی منتقلی یا اکاؤنٹ کو ڈیبٹ یا کریڈٹ کرنےکے لیے کسی بھی مجاز ذرائع سے کی جانے والی رقم کی واپسی ہے۔
  36. “واٹس ایپ بینکنگ”سے مرادواٹس ایپ کمیونیکیشن  سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے فراہم کی جانے والی بینک کی خدمات ہیں۔

اکاؤنٹ  کے انتظامی معاملات سے متعلق شرائط اور ضوابط

       اکاؤنٹ کھولنا

  1. بینک بغیر کوئی وجہ بتائے اکاؤنٹ کھولنے سے انکار کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
  2. اگر کسی وجہ سے نامکمل دستاویز(دستاویزات) یا معلومات کے ساتھ کوئی  اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے ، یا اگر مزید معلومات حاصل کرنا ضروری ہو جاتا ہے تو  بینک معلومات/دستاویز(دستاویزات) فراہم کیے جانے تک اپنی صوابدید پر اکاؤنٹ میں لین دین  کی سرگرمیوں کوروک سکتا ہے۔ ان مطلوبات یا اس دستاویز میں موجود شرائط و ضوابط میں سے کسی  کی عدم تعمیل کی صورت میں بینک  صارف  کو نوٹس  اور اطلاع دئیےبغیر ایسا اکاؤنٹ بند کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
  3. بینک کو  صارف سےبائیو میٹرک طریقے سےمعلومات حاصل کرنے اور اس کی تصدیق کرنے اور  صارف  سے حاصل کردہ بائیومیٹرک معلومات کومحفوظ کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس سلسلے میں ،  صارف  اپنی بائیومیٹرک معلومات کو محفوظ کرنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتا ہے/کرتی ہے/کرتے ہیں تاکہ مستقبل میں  صارف کی پروفائل/اکاؤنٹ میں کسی بھی نئی معلومات کےاندراج یا متعلقہ اکاؤنٹ میں لین دین کے لیے وہ اپنی تصدیق کر سکے۔
  4. ہر  صارف  کو ایک مخصوص اکاؤنٹ نمبر/بین الاقوامی بینک اکاؤنٹ نمبر (آئی بی اے این) الاٹ کیا جائے گا ، جس کا حوالہ بینک کے ساتھ تمام خط  وکتابت میں لازمی ہے۔
  5. ناخواندہ یا کپکپاتے ہاتھوں  سےدستخط کرنے والےفرد/افراد کا اکاؤنٹ بینک کی صوابدید پر کھولا جائے گا۔ ایسے صارفین کو شناخت کے لیے تصویر / بائیومیٹرک فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی اور انھیں صرف نقد رقم نکالنے کی اجازت ہے جس کے لیے صارفین کو بینک کے اہلکاروں کی موجودگی میں چیک پر دونوں انگوٹھوں کے نشان لگانے ہوں گے یا وہ بائیومیٹرک تصدیق کروا سکتے ہیں۔
  6. بصارت سے محروم/نابینا اور ناخواندہ شخص کا اکاؤنٹ کھولنے کے وقت ، ایک گواہ کی شہادت جو متعلقہ بصارت سے محروم/نابینا شخص جس کو جانتا ہو، اے او ایف پر حاصل کی جائے گی کہ اکاؤنٹ چلانے سے متعلق تمام شرائط و ضوابط بی ایس ایم/ بی ایم نے بصارت سے محروم/ نابینا شخص کے سامنے اس کے/کی گواہ کی موجودگی میں پڑھی تھیں اوراسے سمجھائی تھیں۔ناخواندہ اوربصارت سے محروم/نابینا شخص ذاتی طور پرگواہ کی موجودگی میں بینک اکاؤنٹ چلائے گا۔
  7. بصارت سے محروم/نابینا خواندہ شخص کی صورت میں، اکاؤنٹ کھولنے کے وقت گواہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ مزید یہ کہ بصارت سے محروم/ نابینا شخص کی جانب سے باضابطہ طور پرکسی گواہ کی موجودگی  میں تحریر کردہ اقرار نامہ فراہم  کرنے پر اکاؤنٹ میں لین دین  کے لیے گواہ کی موجودگی درکارنہ ہوگی، تاہم بینک کسی ایسے نقصان ، دعویٰ، مطالبات اور نتائج کے لیے ذمہ دار نہ ہوگا جوکسی گواہ کی  غیر موجودگی میں کسی لین دین سے پیدا ہوسکتے ہیں۔  تمام ڈیبٹ لین دین کے لیے ، بی ایس ایم کی جانب سےکال بیک کنفرمیشن (سی بی سی) اکاؤنٹ میں موجود  صارف  کے فراہم کردہ فون / موبائل نمبر پر کی جائے گی اور اگر  صارف  تک رسائی ممکن نہ  ہو تو چیک اس وجہ کے ساتھ کہ”بصارت سے محروم/ نابینا  صارف ، کال بیک کنفرمیشن ناکام رہی”، واپس کر دیا جائے گا۔
  8. کسی بصارت سے محروم/نابینا خواندہ شخص کی صورت میں جو بریل رسم الخط (Braille script)پڑھ سکتا ہے ،بصارت سےمحروم/نابینا خواندہ شخص کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر مبنی بریل رسم الخط میں اکاؤنٹ کھولنے کا فارم اُسے مہیا کیا جائےگا۔ اکاؤنٹ کھولنے کے فارم (بریل رسم الخط میں)میں موجود تفصیلات/معلومات کی درستی کے بارے میں اطمینان کے بعد،بصارت سے محروم/نابینا خواندہ صارف تصدیق کے نشان کے طور پر اپنے دونوں انگوٹھوں کے نشانات اے او ایف پرثبت کرے گا۔

       ڈپازٹس

  1. اکاؤنٹ میں تمام ذاتی طور  پر کیے گئےڈپازٹس کے ساتھ ایک  ڈپازٹ سلپ ہونی چاہیے جس میں  کریڈٹ کیا جانے والا درست اکاؤنٹ ٹائٹل اور اکاؤنٹ نمبر درج  کیا گیا ہو۔ ڈپازٹر کو یہ اطمینان کر لینا  چاہیے کہ ڈپازٹ سلپ کی رسید بینک کےاہلکاروں کے دستخطوں اورمہر/الیکٹرانک توثیق سے توثیق شدہ ہے۔
  2. بینک صارف  کی اپنی کُلی ذمہ داری پرصارف کو قابلِ ادا/تائید کردہ چیک ، ڈرافٹ اور دیگرتمسکات(instruments) وصولی کے لیےقبول کر سکتا ہے۔ غیر بےباق شدہ چیک(un-cleared cheques) ، ڈرافٹ اور تمسکات کو  کریڈٹ کیے جانے کے باوجود ان کے عوض ہنڈی جاری نہیں  کی جائے گی ، اور اگر ان کے عوض ایسا کرنے کی اجازت ہوتو ، بینک کو اکاؤنٹ ڈیبٹ کرنے اور کسی کٹوتی شُدہ،خریدے گئے یا وصول کیے گئےتمسک  کی  مالیت صارف  سے وصول کرنے کا حق حاصل ہوگا ۔ کسی بھی وقت اور حتیٰ کہ زرِ حاصل کی وصولی  اور صارف کے اکاؤنٹ کو کریڈٹ کیے جانے کے بعد بھی ایسے تمسک  کا زرِ حاصل وصول نہ ہونے کی صورت میں ، اگر رقم یا مالیت بعد میں دھوکہ دہی ، غلطی ، غیر قانونی حیثیت سمیت کسی بھی ایسی وجہ سے ڈیبٹ کر دی  گئی ہوجس کے لیے بینک کو مکمل صوابدید حاصل ہے،تو صارف  اوور ڈرافٹ پر اس مارک اپ کے ساتھ جو بینک مروجہ قواعد و ضوابط کے مطابق چارج کر سکتا ہے،اس تمسک کی  ادائیگی کے لیے ذمہ دار ہوگا ۔ بینک تیسرےفریقین کے آرڈر پرکریڈٹ کےلیےخاص طورپروصول کردہ اورکراس شُدہ چیک قبول کرنے سےانکارکرسکتاہے۔
  3. اکاؤنٹ میں کریڈٹ کےلیے جمع کروائے جانےسے پہلےتمسکات(instruments) کوکراس کیا جائے گا۔ غیربے باق شدہ تمسکات، اگرچہ اکاؤنٹ میں کریڈٹ کردئیےگئے ہوں،ان کے عوض رقم  نہیں نکلوائی جائے گی چاہے ایسے تمسکات کو کریڈٹ کر دیا گیا ہو ااور/یاان کےعوض رقم نکلوانے کی اجازت دی گئی ہو،اور اگر ان تمسکات سے وصولی نہ کی جا سکے/غیر ادا شدہ واپس کر دیئے جائیں تو بینک کو ڈپازٹرکے اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
  4. صارف، وصول کار بینک(collecting bank) کے طور پرکسی بھی تظہیر کی ضمانت اورچیک ، بل ، نوٹ ، ڈرافٹ ، اطلاع نامہ منافع حصص(dividend warrant) یا کسی صارف کی جانب سے وصولی کے لیے جمع کروائے گئے کسی دیگر تمسک(instrument) کی ادائیگی  کے سبب بینک  کو ہونے والےکسی بھی نقصان ، لاگت اور اخراجات کی تلافی کرےگا،اور بینک کی طرف سے دی گئی ایسی ہر ضمانت ایسے ہر معاملے میں صارف کے براہِ راست درخواست کرنے پر دی جائے گی۔
  5. ایسے تمام تمسکات(instruments) پرموجود معلومات  کی صداقت ، درستی اور صحت کے لیے  صارف  ذمہ دار ہوگا۔
  6. چیک یا چیک بک/اے بی سی/سی ڈی آر کے گُم یا چوری کی صورت میں، اگر  صارف  ادائیگی سے قبل متعلقہ بینک/برانچ کو مطلع کرتا ہے تو،  صارف  کسی نقصان یا ہرجانہ کا ذمہ دار نہ ہوگا۔

       چیکنگ اکاؤنٹس سے رقوم نکلوانا

  1. برانچ  میں کسی اکاؤنٹ میں سے رقم بینک کافراہم کردہ چیک پیش کرکے نکلوائی جا سکتی ہےجس پربینک کے ریکارڈ میں موجود دستخط کے نمونہ کے مطابق  اوربینک کے ساتھ رجسٹرڈ شدہ دستخط کرنے  کےمجاز اشخاص کی جانب سے باضابطہ طور پر دستخط کیے گئے ہوں۔ تمسک میں تمام ترامیم اورتصحیحات کی تصدیق مجاز دستخط کنندہ(کنندگان) کے مکمل دستخط(دستخطوں) کے ذریعے کی جائے گی ۔رقوم  بائیومیٹرک  کے ذریعے، تحریری منظوری پیش کر کے یا پی او ایس کے ذریعےبھی رقوم نکلوائی جا سکتی ہیں۔
  2. اصل ادا شدہ چیک بینک کے پاس مخصوص مدت کے لیے محفوظ رکھے جائیں گے اور بعد میں انھیں بینک کی پالیسی کے مطابق ضائع کیا جا سکتاہے۔
  3. صارف /اکاؤنٹ ہولڈر چیک بک کی حفاظت کو یقینی بنائے گا اور کسی غیر مجاز شخص تک اس کی رسائی کی اجازت نہیں دے گا۔ چیک بک یا اس کے کسی صفحہ یا اے بی سی یا سی ڈی آر کے گُم یا چوری  ہونےکی صورت میں،  صارف /اکاؤنٹ ہولڈر فوری طور پر بینک کو مطلع کرے گا۔ گُم  یا چوری شدہ چیک بک/چیک /اے بی سی/سی ڈی آر کےدھوکہ دہی پر مبنی استعمال سےہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے  صارف /اکاؤنٹ ہولڈر مکمل طور پر ذمہ دار ہوگا۔
  4. ادارہ(اداروں) کے اکاؤنٹ کے لیے، ربڑکی مہر(مہریں)ہر چیک ،تمسک یا کسی دیگراختیار نامہ پر ثبت کی جائےگی/جائیں گی۔
  5. چیکوں کے عوض تمام ادائیگیاں قابلِ اطلاق ٹیکس اور چارجزاور  معقول فنڈز کی دستیابی سے مشروط ہیں۔
  6. دستخط کی تبدیلی کی صورت میں ،  صارف /اکاؤنٹ ہولڈر،صارف کی جانب سے  پرانے دستخطوں کے ساتھ پہلے سے جاری کردہ چیکوں کی عدم ادائیگی  کے نتیجے میں ہونےوالے یا کیے جانے والے کسی بھی نقصان ، ہرجانہ ، دعویٰ جات ، مطالبات ، لاگت اور اخراجات (بشمول قانونی اخراجات)  کے لیےبینک کومکمل طور پر تلافی کرنے پر رضامند ہے۔

       کرنٹ اکاؤنٹ

  1. کرنٹ(مقامی اور غیر ملکی کرنسی) اکاؤنٹس پر کوئی منافع یا سود ادا نہیں کیا جائے گا۔

       پی ایل ایس سیونگ اکاؤنٹ/دیگر پی ایل ایس پر مبنی اکاؤنٹس

  1. پی ایل ایس سیونگ اکاؤنٹ میں جمع کی گئی رقم منافع اور نقصان کی شراکت کی بنیاد پر ہوگی۔ بینک کا نفع یا نقصان کا تعین حتمی اور تمام مقاصد کے لیے  صارف کے لیے واجب التعمیل ہوگا۔
  2. پی ایل ایس اسکیم کے تحت منافع/نقصان کا حساب لگانے کا طریقہ بینک کے طریق ہائے کار/قواعد اوراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مروجہ قواعد و ضوابط/وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کے تحت منضبط کیا جاتاہے۔صارف بذریعہ ہذا بینک کو نفع یا نقصان  کا حساب لگانےیا بینک کی جانب سے  لاگو کیے جانے والے فارمولے کا تعین کرنےکی اجازت دیتا ہے۔
  3. منافع اور نقصان کے شراکتی  اکاؤنٹ کے تحت بینک کی جانب سے وصول کیے جانے والے ڈپازٹس کی سرمایہ کاری صارف کو بتائے بغیر بینک کی جانب سے مناسب سمجھے جانے والے کسی بھی طریقے سےکی جائے گی۔
  4. پی ایل ایس سیونگ اکاؤنٹ پر حاصل کردہ منافع/ہونے والانقصان ہر منافع کی مدت(جسے بینک  وقتاً فوقتاًطے کرے) کے اختتام کے بعدمتعلقہ منافع کی مدت کے اختتام کی تاریخ سے مناسب وقت کے اندر کریڈٹ/ڈیبٹ کیا جائے گا۔
  5. متوقع منافع کی تمام شرحیں عارضی نوعیت کی ہوں گی جب تک کہ بینک کی جانب سے انھیں حتمی شکل نہ دے دی  جائے۔
  6. دیگر تمام پی ایل ایس پر مبنی اکاؤنٹس کے لیے ، منافع کی ادائیگی وقتاً فوقتاً بینک کی اعلان کردہ حدود و قیود ، متعلقہ مصنوعات/اکاؤنٹس کی شرائط و ضوابط کے مطابق کی جائے گی۔
  7. پی ایل ایس سیونگ اکاؤنٹس اور دیگر پی ایل ایس پر مبنی اکاؤنٹس کے منافع کی شرح اورحدود و قیودتبدیل کی جا سکتی  ہیں۔ بینک  صارف  کوکوئی اطلاع دئیے بغیر ایسی تبدیلیاں کرنے کا مجاز ہے۔

      مشترکہ اکاؤنٹس

  1. اگر اکاؤنٹ دو یا دو سے زیادہ افراد کے نام پر کھولا جاتا ہے تو کسی بھی وقت اس کے کریڈٹ کی باقی رقم مشترکہ طور پر ان صارفین کی ملکیت ہوگی۔ ایسے افراد اکاؤنٹ اور خدمات پر ہونے والے تمام واجبات کے لیے مشترکہ اورانفرادی طور پر ذمہ دار ہوں گے۔ بینک کی طرف سے وقتاً فوقتاً مقرر کردہ شرح پر واپسی، منافع اور اس پر مارک اپ سمیت کسی بھی فنانس کی ادائیگی سمیت لیکن ان تک محدود نہ ہو گا
  2. جہاں اکاؤنٹ  کا انضباط واحد اتھارٹی  کے تحت ہو، اگر ایک دستخط کنندہ کی طرف سے موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کرنے سے پہلے بینک  کودوسرے دستخط کنندہ سے اس کے برعکس ہدایات موصول ہوتی ہیں تو بینک اپنی مطلق صوابدید پر ، صرف تمام دستخط کنندگان کی ہدایات پر عمل کر سکتا ہے ، باوجود اس کے کہ کوئی بھی متعلقہ موجودہ اختیار یا ہدایات بصورتِ دیگر بیان کرتی ہوں۔
  3. اگرمشترکہ اکاؤنٹ ایک ہی دستخط کرنےوالی اتھارٹی کےزیرِ اختیارچلایا جاتا ہے،تو بینک مشترکہ اکاؤنٹ کےانضباط کےلیے اکاؤنٹ مینڈیٹ میں دستخط سے متعلق انتظامات کےمضمرات سے آگاہ کرےگا، خاص طور پریہ کہ تمام اکاؤنٹ ہولڈرمجاز دستخط کنندہ یادستخط کنندگان کی جانب سےکی گئی کسی بھی ٹرانزیکشن کے پابند ہوں گے۔
  4. اکاؤنٹ کھولنے کے وقت ، صارفین کو اس بات کی نشاندہی کرنی چاہیے کہ آیامشترکہ اکاؤنٹس “either or survivor(اکاؤنٹ کی ایک قسم)” ہیں یا نہیں۔ اکاؤنٹ کے انضباط کی ہدایات کے” either or survivor(اکاؤنٹ کی ایک قسم)”ہونےکی صورت میں کسی بھی صارف(صارفین) کی موت واقع ہونے پر، اکاؤنٹ میں کریڈٹ کی باقی رقم  کسی کو اطلاع دئیے بغیرباقی  ماندہ اکاؤنٹ ہولڈرکوادا کردی جائےگی اور بینک کوان نتائج اورمستقبل میں    کسی بھی دعویٰ سے مستثنیٰ رکھےگا۔

       الائیڈ بنیادی بینکنگ اکاؤنٹ

  1. اکاؤنٹ ایک غیر منافع بخش اکاؤنٹ ہوگا جس میں کم از کم بیلنس کی شرط نہیں ہوگی اوراگر اس میں موجود رقم مسلسل چھ ماہ تک صفر رہے تویہ اکاؤنٹ خود بخود بند ہوجائے گا۔
  2. اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ سالانہ بنیاد پر جاری کی جائے گی۔
  3.  بینک کی پالیسی کے مطابق کسی ایک تقویمی مہینے(calender month)کے دوران زیادہ سے زیادہ دو (2) باررقم جمع کروانے اور دو (2)باررقم  نکلوانے کے لیے الائیڈ بنیادی بینکنگ اکاؤنٹس پر کوئی سروس چارجز نہیں ہوں گے۔ اضافی لین دین بینک کے مروجہ شیڈول آف چارجز (ایس او سی) کے مطابق سروس چارج سے مشروط ہوگا۔ تاہم ، الائیڈ بینک کے اے ٹی ایم/سی ڈی ایم میں سےرقم نکالنے پر کوئی  چارجز نہیں ہوں گے۔
  4. بنیادی بینکنگ اکاؤنٹ کی شرائط و ضوابط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ہدایت نامہ یا بینک کے وقتاً فوقتاً طے کردہ انداز کے مطابق تبدیل کی جا سکتی ہیں۔

       غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس

  1. غیر ملکی کرنسی ، کرنٹ یا سیونگ اکاؤنٹس اور ٹائم ڈپازٹس امریکی ڈالر ، پاؤنڈ سٹرلنگ ، یورو ، جاپانی ین ، چینی یوآن اور مقامی ضوابط کے مطابق  وقتاً فوقتاً طے کردہ اور بینک کی تعین کردہ اس طرح کی دوسری کرنسیوں میں کھولے جا سکتے ہیں ۔
  2. غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس/ڈپازٹس کو زرِ مبادلہ کے ضوابط  اورحکومت ِپاکستان ، یا اس کے متعلقہ اداروں/ایجنسیوں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے وقتاً فوقتاًجاری کردہ ہدایت نامہ کے تحت کھولے اور برقرار رکھے جاتے ہیں۔
  3. غیر ملکی کرنسی ڈپازٹس پر منافع کی شرحیں بینک کی  وقتاً فوقتاً طے کردہ شرحوں کے مطابق تبدیل کی جا سکتی ہیں۔ غیر ملکی کرنسی سیونگ اکاؤنٹس پر منافع جون اور دسمبر کو ختم ہونے والی چھ ماہ کی مدت یا بینک کی جانب سے وقتاً فوقتاً بصورتِ دیگرطے کردہ مدت کی  بنیادوں پرادا کیا جائے گا۔
  4. غیر ملکی کرنسی کی عدم دستیابی یا رقم نکلوانے کی درخواست کو پورا کرنے کے لیے درکارغیر ملکی کرنسی فی الوقت فروخت کرنے کےاسٹیٹ بینک آف پاکستان کے انکار کی وجہ سے رقوم نکلوانے پر ایس بی پی/حکومت ِپاکستان کی جانب سے عائد کردہ کسی بھی پابندی کی صورت میں یا حکومت یا اسٹیٹ بینک  آف پاکستان کی جانب سے کسی نئے قانون ، ہدایات ، حکم نامہ وغیرہ کے نفاذ کی وجہ سے ، جس کے تحت رقوم نکلوانے ،ان کی  منتقلی یا تبادلوں پر کوئی دیگر پابندی لگائی گئی ہویاقدرتی آفات، جنگ ، شہری ہنگامہ آرائی ، ہڑتالوں یا کسی دیگر عمل یا وجوہات کی بناپر جو بینک کے کنٹرول سے باہر ہیں اور جن کے نتیجے میں بینک کے لیے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس/ڈپازٹس سے رقم نکالنے ، منتقل کرنے اور تبدیل کرنے کی اجازت دینا ممکن نہیں ہے، بینک  صارف  یا بینک میں  غیر ملکی کرنسی کے ڈپازٹرز کو ذمہ دار یا جوابدہ نہ ہوگا۔
  5. اکاؤنٹ میں جمع کی گئی غیر ملکی کرنسی کی قدرمیں ٹیکس یاکم قدری کی وجہ سے کسی بھی تخفیف کے لیے،چاہے یہ تخفیف قدر میں کمی یا تبادلے کی شرح میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے یا بصورتِ دیگرہو، بینک ذمہ داریاجواب دہ نہیں ہو گا۔
  6.  کوئی بھی رقم /تمام رقوم  نکلوانابینک کے پاس مطلوبہ  کرنسی نوٹوں کی دستیابی سے مشروط ہو گا۔
  7. بینک کے خلاف کیےگئے کسی بھی دعویٰ کے دائرہ اختیار کی حامل  پاکستان کی وہ  مجاز عدالت ہے جہاں بینک کی متعلقہ برانچ واقع ہے یا یہ معاملہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان یا بینکنگ محتسب آف پاکستان جیسے فورم میں بھی اٹُھایا جا سکتا ہے۔

       زکواۃ/ ٹیکس

  1. زکوٰۃ، جہاں کہیں بھی لاگو ہو، ان کھاتوں سے قدر کی تاریخوں پر کٹوتی کی جائے گی جس میں اس مخصوص زکوٰۃ سال کے لیے اعلان کردہ مستثنیٰ حد سے زیادہ بیلنس ہو
  2. زکواۃ کی کٹوتی سےاستثنیٰ کے لیےمجوزہ پرو فارما پر اقرار نامہ تشخیصِ مالیت  کی تاریخ سے کم از کم ایک ماہ قبل یاوقتاًفوقتاًقابلِ اطلاق زکواۃکےقواعدکےمطابق بینک میں رجسٹرکیاجائےگا۔
  3. ودہولڈنگ ٹیکس ، نافذ العمل ٹیکس قوانین کے مطابق وصول کیا جائے گا۔ دیگر تمام وفاقی ، صوبائی اور مقامی ڈیوٹیز، محصولات اور ٹیکس  صارف  کی جانب سے قابلِ ادائیگی ہوں گے اور بینک کو ان ڈیوٹیز ،محصولات اور ٹیکسوں کی مد میں  صارف  کے اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

10۔   غیر فعال/لا دعویٰ/صفر بیلنس والے اکاؤنٹس

  1. پچھلے دس (10) سالوں کے دوران کسی بھی غیر فعال اکاؤنٹ (اکاؤنٹس) میں موجود بیلنس کو بینکنگ کمپنیزآرڈیننس(بی سی او)،  1962کےسیکشن31 کی دفعات کےمطابق”غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹس” کے طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔ بینک قرض خواہ کو اس کے/ان کےاس آخری پتہ پرجو بینک کو بتایا گیا تھا،رجسٹرڈ ڈاک مع وصولی کی تصدیق کےذریعےتین ماہ کاتحریری نوٹس دینے کے بعدغیردعویٰ شدہ ڈپازٹس (نابالغ یاحکومت یا کسی عدالت کےنام پر کھولے گئےاکاؤنٹ کےسوا) کواسٹیٹ بینک آف پاکستان کےحوالےکردےگا۔مزید برآں ، کوئی اکاؤنٹ جس میں بینک کی طے  کردہ ایک مخصوص مدت  جو کہ فی الوقت بارہ ماہ ہے،کے لیے مسلسل صارف کی طرف سے کوئی ڈیبٹ یا کریڈٹ ٹرانزیکشن نہ کی گئی ہو یا ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے آن لائن نہیں ہوا گیاہو اسے “غیر فعال اکاؤنٹ” سمجھا جائے گا اور اسے ڈیبٹ بلاک کر دیاجائے گا اور اسے دوبارہ فعال  کرنے کے لیے منظور شدہ طریقِ کار کے مطابق صارف  کی  جانب سےمخصوص درخواست درکار ہوگی۔
  2. اگر بینک کی طے کردہ ایک مخصوص مدت (فی الوقت 12 ماہ)کے لیے صارف  کا اکاؤنٹ بیلنس صفر ہے تو بینک کو اکاؤنٹ بند کرنے کا حق حاصل ہوگا۔ ان میں سےکسی بھی اکاؤنٹ کودوبارہ فعال کرنےکےلیے،اکاؤنٹ ہولڈرکوایک درخواست دینا ہو گی جو کمپوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی ایک نقل کے ہمراہ ہوگی (اگریہ برانچ کےپاس پہلےسےدستیاب نہیں ہے)۔

11۔     چارجز/جُرمانہ

  1. بینک اپنے صارفین کو فراہم کی جانے والی خدمات پر کوئی بھی چارجز لگانے کا مجاز ہوگا۔ کم سے کم بیلنس برقرار رکھنے، اکاؤنٹ میں لین دین کی تعداد اور خدمات پر مبنی دیگر معاملات  جیسےچارجز کی حد ، بینک کے ایس او سی میں یا پریس/میڈیا/ایس ایم ایس/ویب سائٹ/سوشل میڈیا یا کسی دیگرذرائع  مواصلات  کے ذریعےمطلع کی جائے گی۔
  2. بینک ،  صارف  کی مزید منظوری کے بغیر ، بینک کی جانب سے کیے جانے والے، برداشت کیے جانے والے اورمستقل طور پر برقرار رکھے جانے والے تمام اخراجات ، فیسیں، کمیشن ، مارک اپ ، سود ، ٹیکس ، ڈیوٹیز یا دیگر چارجز اور نقصانات بشمول  اکاؤنٹ کھولنے/فعال رکھنے/باقاعدہ رکھنےاور/یا خدمات فراہم کرنے اور/یا صارف کو دی گئی دیگربینکاری خدمات کے سلسلےمیں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے عائد کیے جانے والے جرمانوں  کے لیے بینک کے پاس موجود صارف  کے کسی بھی اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کر سکتا ہے۔
  3. سروس چارجز ان اکاؤنٹس پر لاگو نہیں ہوں گے  جنھیں بینک کی جانب سے وقتاً فوقتاًخاص طور پر مستثنیٰ قراردیا گیا ہے۔

12۔     اسٹیٹمنٹس/مراسلت/اطلاع

  1. صارفین کے لیے بی  پی آر ڈی مراسلہ نمبر 2 بابت 10کے تحت یا وقتاً فوقتاً ترمیم کے ذریعے ضرورت کے مطابق اسٹیٹمنٹس کورئیر کمپنی یا ایکسپریس پوسٹ سروسز کے ذریعے ارسال کی جائیں گی ۔  صارف  اپنی مرضی کے مطابق الیکٹرانک میل کے ذریعے اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ کی ترسیل کا انتخاب بھی کر سکتا ہے۔  صارف اسٹیٹمنٹ کے اجراءکی تاریخ سے 45 دن کے اندر اکاؤنٹس اسٹیٹمنٹ میں کسی بھی تضاد کی اطلاع دے سکتا ہے/سکتی ہے/سکتے ہیں ، جس کے بعد بینک اسٹیٹمنٹ حتمی سمجھی جائے گی۔بینک، بینک اسٹیٹمنٹ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مقرر کردہ تواتر سےارسال کریں گے، اور صرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان  کے مقرر کردہ قواعد کے مطابق اس کےچارجزوصول کریں گے۔
  2. پوسٹ آفس اور ترسیل کے دیگر ایجنٹس کو اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹس، خطوط ، قابلِ خرید و فروخت تمسکات، ترسیلاتِ زر وغیرہ کی تمام تر فراہمی کے لیے  معاون / مددگارتعبیرکیاجائے گا  ، اور  صارف یہ بات جانتاہے کہ پاکستان پوسٹ کےملازمین، مجاز نمائندوں/ایجنٹوں  یا ترسیل کے کسی دیگر ایجنٹ کی جانب سے اپنی خدمات ، فرائض ، افعال ، ذمہ داریاں بشمول اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹس، خطوط ، دستاویزات ،قابلِ خرید و فروخت تمسکات، ترسیلاتِ زر وغیرہ، انجام دینے میں کسی بھی غلط انجام دیے گئے کام ، غلط ترسیل ، تاخیر سے ترسیل ، عدم ترسیل ، خرابی ، بگاڑ ، نقصان ، کمی ، غلط استعمال ، غبن ، نقصان اور چوری ، کسی بھی قسم کی غفلت اور غلطی بشمول صارف کی درخواست پر بذریعہ ڈاک بھیجی گئی چیک بُک کےصفحات کی چوری یا سرقہ کے لیےبینک کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا۔
  3. اکاؤنٹ(اکاونٹس) اسٹیٹمنٹس بینک کے ریکارڈ میں موجود صارف  کے آخری رابطہ کے پتہ/ای میل ایڈرس پر بھیجی جائیں گی۔  صارف  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا موجودہ پتہ/ای میل ایڈریس بینک کےریکارڈ میں باقاعدہ رکھے تاکہ اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ اور دیگر مراسلت اس کے صحیح پتہ /ای میل ایڈریس پر موصول ہو سکے۔ اکاؤنٹ(اکاؤنٹس) اسٹیٹمنٹس مکمل طور پر  صارف کی ذمہ داری پر بھیجی جائیں گی۔ اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ کےروک لیے جانےیا غیر مجاز افراد کے ہاتھ میں آجانے یا ڈاک میں غلط حوالگی کی صورت میں بینک کسی بھی طورذمہ دار نہ ہوگا۔
  4. بینک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام اکاؤنٹس میں ڈیبٹ اور کریڈٹ اندراجات درست طریقے سے درج ہیں ، لیکن کسی بھی غلطی کی صورت میں ، یہ بینک کے حقوق میں شامل ہوگا کہ وہ یکطرفہ طور پر غلطی کی تصحیح کرے اوروہ غلط طور پر ادا کردہ یا کریڈٹ کردہ کسی بھی رقم کو قابلِ وصول سود، مارک اپ یا منافع سمیت وصول کرنے کا مجاز ہو گا۔ اس طرح کی غلطیوں اور مابعد تصحیحات کی وجہ سے بینک کسی نقصان یا ہرجانہ کا ذمہ دار نہ ہوگا۔
  5. میں جانتا /جانتی ہوں کہ بینک کو میرے  ای میل ایڈرس فراہم کرنے  سے یہ مفہوم اخذ کیا جائے گا کہ رابطےکے  لیے ای میل میراترجیحی ذریعہ ہےاورمیں بذریعہ ہذابینک کوفراہم کردہ ای میل ایڈریس پر مجھےالیکٹرانک طور پر ماہانہ/ششماہی/سالانہ اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ کی فراہمی کے لیے اپنی رضامندی دیتا/دیتی ہوں۔
  6. الیکٹرانک میل کے ذریعےبھیجی جانے والی  اکاؤنٹس اسٹیٹمنٹس  صارف  کی مکمل ذمہ داری پر ارسال کی جائیں گی اور کسی تاخیر ، غلط ترسیل  ، بے ایمان افراد کی جانب سےخط وکتابت کی ہیکنگ ، غلط ابلاغ  یا غلطی کے نتیجہ میں صارف کوہونے والے کسی نقصان یا ضرر کے لیے بینک کو  ذمہ دار یامستوجب نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ بینک اپنی صوابدید پر الیکٹرانک میل اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹس کے لیے درخواستیں قبول کرنے سے قبل اضافی شرائط عائد کر سکتا ہے۔
  7. کارڈ/اکاؤنٹ یا  دیگر ای بینکنگ چینلز کے ذریعے کیے گئے لین دین کے بارے میں بینک سےکسی بھی مواصلاتی ذریعہ(ای میل ، ایس ایم ایس ، واٹس ایپ وغیرہ) سے بھیجی گئی اطلاع صارف کو موصول شدہ متصور ہو گی۔
  8. صارف  کومیعادی طور پر  بینک کی جانب سے بھیجی گئی اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ کے ساتھ لین دین کے ریکارڈکی جانچ پڑتال کرنی چاہیے یا یہ  سروس ای بینکنگ چینلز کے ذریعے بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
  9. بینک کی جانب سے صارف کو  بھیجی گئی کسی اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ میں اگر اکاؤنٹ کے لین دین کی تفصیلات میں کوئی بھی بے ضابطگی یا تضاد موجود ہو تو صارف لین دین یا اسٹیٹمنٹ کے اجراء کے 7 دن کے اندر ، جو بھی بعد میں ہو ، بینک کو تحریری طور پر مطلع کر ے گا۔ اگر بینک کو لین دین یا اسٹیٹمنٹ جاری کرنے کے 7 دن کے اندر ایسا کوئی اعتراض موصول نہیں ہوتا ہے تو  بینک تمام لین دین  کو درست تصور کرےگا اور تمام مقاصد کے لیے  انھیں حتمی ثبوت سمجھا جا سکتا ہے۔
  10. اس صورت میں کہ اگر کارڈ یا دیگر ای بینکنگ چینل سروس کسی اے ٹی ایم/سی سی ڈی ایم میں استعمال کی جاتی ہے یا کارڈ کو منظور شدہ ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے آن لائن استعمال کیا جاتا ہے اور ٹرانزیکشن کامیابی کے ساتھ انجام پانےکے باوجود  صارف  کو   ڈیبٹ نہیں کیا جاتا یا کم رقم سے ڈیبٹ کیا جاتا ہے، تواُسے چاہیے کہ زیرِ اعتراض ٹرانزیکشن کے 7ایامِ کار کے اندر بینک کو مطلع کرے ، بصورتِ دیگر بینک  کی اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ اور ریکارڈ کو اس معاملہ میں  حتمی سمجھا جائے گا۔

13۔     ادائیگی روکنا

  1. اگر کوئی چیک گم یا چوری ہونے کی اطلاع دی جائےتو بینک ، اپنی  مطلق صوابدید پر ،  صارف   کی جانب سے ادائیگی روکنے کی ہدایات کو قبول کر سکتا ہے بشرطیکہ صارف  گمشدہ/چوری شدہ چیک کی ضروری تفصیلات فراہم کرے۔  اگر بینک ڈپازٹر یا کسی دیگرشخص کی جانب سےجوصارف ہونے کادعویٰ کرتا ہےیاصارف کی جانب سےمجازہے، اس طرح کی کوئی ہدایات قبول کرتا ہےتوصارف بذریعہ ہذا نا قابلِ تنسیخ اور غیرمشروط طور پر کسی بھی نقصان،ہرجانہ،لاگتوں،اخراجات،دعویٰ جات، مقدمات (بشمول کسی بھی قانونی اخراجات) یا مطالبات کےخلاف جو بینک نے   ان ہدایات کے نتیجےمیں یا ان کےسلسلےمیں براہِ راست یابالواسطہ طور پر برداشت کیے  ہیں ،ہروقت بینک کی مکمل طور پرتلافی کرنے کا اقرارکرتا/کرتی ہے۔یہ صارف کی ذمہ داری ہےکہ وہ چیک (چیکوں)کی گمشدگی یا چوری کےبارےمیں اپنی متعلقہ برانچ کوبروقت مطلع کرے۔ بینک کی ذمہ داری ہےکہ وہ مناسب احتیاط سے کام لینے کےبعدصارف کی ہدایات کےمطابق عمل کرے۔

14۔     صارف /ڈپازٹر/اکاؤنٹ ہولڈر/شراکت دار/ڈائریکٹر کی موت

  1. صارف (صارفین)کی موت کی صورت میں اور اس کے برعکس معاہدے کی عدم موجودگی میں ، کسی فرد کے نام پر کسی بھی اکاؤنٹ میں باقی رقم، بینک کی مروجہ پالیسی کے مطابق معاوضہ بانڈ/ جانشینی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد متوفی صارف  کے قانونی ورثاء کو قابل ِادا ہوگی۔
  2. اگر اکاؤنٹ دو یا دو سے زائدافراد کے نام پر ہے توباقی رقم بینک کی مروجہ پالیسی کے مطابق متوفی اکاؤنٹ ہولڈر(ہولڈرز) کے قانونی ورثاء کو بقیہ اکاؤنٹ ہولڈرز کے ساتھ معاوضہ بانڈ/جانشینی سرٹیفکیٹ، جو بھی صورت ہو، پیش کرنے پرقابلِ ادا ہوگی ، سوائے اس صورت کے کہ جہاں مشترکہ اکاؤنٹ ہولڈرز نے اکاؤنٹ میں باقی رقم وصول کرنے کے لیے بالخصوص بقیہ اکاؤنٹ ہولڈرزیا کسی ایک اکاؤنٹ ہولڈر کو اختیار دیا ہو تو  اس  صورت میں باقی رقم  کی ادائیگی مذکورہ مشترکہ ہولڈر(ہولڈرز)کی ہدایات کے مطابق کی جائے گی۔
  3. بینک کسی بھی وقت اکاؤنٹ(اکاؤنٹس)سےکسی بھی کٹوتی شُدہ،معاملہ کردہ ،خرید کردہ یا وصول کردہ کسی بھی تمسک کی مالیت کوڈیبٹ کرسکتاہے اگرکسی بھی وقت اس تمسک  کے عوض رقم وصول نہ ہو سکےاور/یا رقم کی وصولی کےبعدبینک کےاکاؤنٹ کوڈیبٹ کیاگیا ہےیا مجری الیہ بینک(drawee Bank)یا بینک کےنمائندہ  کی جانب سےتمسک کی واپسی پربینک سےرقم وصول کی جاتی ہے۔
  4. اکاؤنٹ  باقاعدہ رکھنے کی”either or survivor” شق کے تحت  کسی بھی صارف (صارفین) کی موت کی صورت میں ، اکاؤنٹ میں موجود باقی رقم  کسی بھی شخص کواطلاع دئیے بغیرباقی ماندہ صارف (صارفین) کو ادا کی جائے گی۔ اور بینک کوان نتائج اورمستقبل میں    کسی بھی دعویٰ سے مستثنیٰ رکھےگا –
  5. شراکت دار ی اکاؤنٹ کی صورت میں، اگرکسی شراکت دارکی موت واقع ہو جائے توفرم کی تشکیلِ نو ہونے اور نظر ِثانی شدہ شراکت نامہ بینک میں جمع کروائے جانے تک اکاؤنٹ غیر فعال ہو جائےگا ۔ تاہم ، اگر شراکت نامہ میں خاص طور پر یہ درج ہے کہ شراکت داری ایکٹ1932(Partnership Act 1932 کے سیکشن 42 کے مطابق کسی شراکت دارکی موت واقع ہونے سے فرم  تحلیل نہیں ہوگی ، اور متوفی شراکت داراکاؤنٹ کے دستخط کنندگان میں سے ایک تھا تو  صارف متوفی شراکت دارکے دستخط کے بجائے،اکاؤنٹ کو چلانےکے لیے بینک کو قابلِ قبول شکل اور انداز میں ایک ضمانت کے ہمراہ کسی دوسرے شراکت دار کے دستخط کا  نمونہ فراہم کرے گا۔
  6. کسی محدودسرمایہ کی  کمپنی یا ادارے  کی صورت میں کسی ڈائریکٹر، یاکسی سوسائٹی یا کسی دیگرادارے  کی صورت میں کسی افسر ، عہدیدار وغیرہ ، یا ٹرسٹ کی صورت میں  کسی ٹرسٹی کی موت واقع ہو جانے  اور اس ڈائریکٹر ، افسر ، عہدیدار یا ٹرسٹی وغیرہ ،جو بھی صورت ہو،کے اکاؤنٹ کے واحد دستخط کنندہ یا مشترکہ دستخط کنندگان میں سے ایک ہونے کی صورت میں ، اکاؤنٹ اس وقت تک غیر فعال رہے گا جب تک کہ  صارف  اکاؤنٹ چلانے کے لیے مجازڈائریکٹروں ، افسران ، عہدیداران ، ٹرسٹیوں وغیرہ کے دستخط کے نمونوں کے ہمراہ بورڈ کی نئی قرارداد جمع نہ کروا دے۔

15۔     اکاؤنٹ کا بند ہونا

  1. بینک کسی بھی ایسےاکاؤنٹ کوجو کہ بینک کے اطمینان کے مطابق احسن انداز سے نہیں چلایا جا رہا یا کسی بھی  اور وجہ سےاس کے صارف کو مذکورہ اکاؤنٹ بند کرنے کی وجہ بتائے بغیر ،بند کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔ بینک کسی دوسری قسم کے بینکاری تعلق(تعلقات)جیسا کہ لاکرز ، محفوظ تحویل ، کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ ، انٹرنیٹ بینکنگ وغیرہ کو ختم کرنے کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔
  2. مذکورہ بالا کسی بھی چیز کے باوجود ، اگر بینک یہاں بیان کردہ  وجہ کے علاوہ کسی اور وجہ سے اپنی مطلق  صوابدید پر کسی بھی اکاؤنٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کرتا ہے  تو یہ  صارف  کو سات تقویمی دنوں(calender days) کا پیشگی تحریری نوٹس دے گا ، جس میں  صارف سے اس کے اکاؤنٹ میں موجود رقم نکلوانے کا تقاضا کیا جائے گا (اگر ایسے اکاؤنٹ میں رقم موجودہے اور  صارف  کسی بھی لحاظ سے بینک کا مقروض نہیں ہے)۔ اگر اس نوٹس کی وصولی کے بعد ،  صارف  رقم نہیں نکلواتا تو بینک کو حق ہوگا کہ وہ  صارف  کے نام پر اے بی سی جاری کرے اور اسے کورئیر سروس کے ذریعے  صارف  کی ذمہ داری اور خرچے پر اسے ارسال کرے۔اے بی سی جاری  کرنے سے پہلے اے بی سی کی ادائیگی اور کورئیر سروس کے چارجز  اکاؤنٹ میں موجوداس رقم سے منہا کیے جائیں گے۔
  3. کسی بھی وجہ سے کسی بھی اکاؤنٹ کو بند کرنے پر ،اکاؤنٹ سے متعلق  صارف  کو فراہم کردہ کوئی بھی غیر استعمال شدہ چیک ، کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ اور(لاکر فراہم کیے جانے کی صورت میں ) لاکر کی چابی(چابیاں) ،صارف کوفوری طور پر بینک کو واپس کرنا ہوں گی۔ متبادل طور پر ، غیر استعمال شدہ چیکوں اور/یا کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈز کے حوالے سے، بینک کے اطمینان کے مطابق اس بات کی تصدیق کرنی ہو گی کہ غیر استعمال شدہ چیک اور کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈتلف کر دئیے گئےہیں۔ غیر استعمال شدہ چیک ، کارڈ وغیرہ کالعدم  اور غیر مؤثرہو جائیں گے، چاہے وہ بینک کو واپس کر دیے جائیں یا نہیں۔ 

16۔     اکاؤنٹ ہولڈر (ہولڈرز) کا دیوالیہ پن/ خاتمہ/تحلیل

  1. ایک ہی اکاؤنٹ رکھنے والے کارپوریٹ ادارہ کے خاتمہ کی صورت میں ، کاروباری امور کے خاتمہ کے عمل کو مکمل کرنے اور اکاؤنٹ میں موجودباقی  رقم حصہ داران اور/یا قرض دہندگان یا دیگر مستحقین کے درمیان تقسیم کرنے کی غرض سےاکاؤنٹ کو تحلیل کار یاسرکاری تحلیل کار،جو بھی صورت ہو،کے ذریعے چلانے کی اجازت ہو گی ۔ شراکت دار فرم یا کسی فرد یا واحد ملکیتی  ادارہ کی صورت میں ، جس کا ایک ہی اکاؤنٹ ہو ، اکاؤنٹ کو کسی مجاز عدالت کے مقرر کردہ سرکاری منتظم کی جانب سے شراکت داران /افراد/واحد مالک اور/یا قرض دہندگان یا دیگرمستحقین  کے درمیان اکاؤنٹ کی باقی رقم کی تقسیم کے مقصد سے چلانے کی اجازت ہوگی،بشرطیکہ ایسےمعقول شواہد پیش کیے گئے ہوں، جنھیں بینک ضروری سمجھے۔
  2. مشترکہ اکاؤنٹ کےحامل ایک یا زائدادارہ(اداروں)کے تحلیل ہونے کی صورت میں ، اکاؤنٹ  میں لین دین اس وقت تک روک دیا جائے گا جب تک اکاؤنٹ میں باقی رقم جاری کیے جانےکے لیے کسی مجاز عدالت سے مناسب حکم نہ حاصل کر لیا جائے۔
  3. ایک یا زائدادارہ(اداروں)کے دوسرےادارہ(اداروں) کے ساتھ انضمام کی صورت میں ، قانونی جانشین کو تحلیل شدہ ادارہ(اداروں)کی جگہ متعلقہ مشترکہ اکاؤنٹ ہولڈر (ہولڈرز)کے طور پر تبدیل کیا جائے گا ،بشرطیکہ اختیار کی مجاز عدالت کےمناسب انضمام کے احکامات پیش کیے جائیں۔

17۔     رابطہ کی تفصیلات

  1. صارف  کے تحریری نوٹیفکیشن پر یا بینک کےتجویز کردہ  کسی طریقہ کے ذریعے بینک کے کسی بھی مجاز دفتر(دفاتر) /نمائندہ (نمائندوں) کو تازہ ترین/موجودہ رابطہ کی تفصیلات کے بارے میں کسی بھی دستاویز میں ، بینک پچھلی تفصیلات کو تازہ/تازہ ترین میں تبدیل کرکے ریکارڈ اپ ڈیٹ کرنے کا مجاز ہے ۔

18۔     متفرق/دیگر

  1. بینک،صارف  کے کسی بھی یا تمام اکاؤنٹس کو اپنی صوابدید پر اپنی کسی بھی برانچ میں منتقل کر سکتا ہے اور اپنی صوابدید پر یا قانون یامروجہ دستورکے تحت،یا کسی بھی عدالت ، ایڈمنسٹریٹو آرڈر کی استدعا پر یا بصورتِ دیگرصارف  کو پیشگی اطلاع دیے بغیر اور کوئی خطرہ ، ذمہ داری یا وجوب برداشت کیے بغیراس کی جانب سے  اعتماد ، ذمہ داری یا فرض کی کسی  خلاف ورزی کے لیے صارف  کے کسی بھی یا تمام اکاؤنٹس کے ساتھ لین دین  بند،منجمد یا معطل کر سکتا ہےیا ان پر ریمارک لگا سکتا ہے۔
  2. ان شرائط و ضوابط میں اس کے برعکس کسی بھی شق کے باوجود ، بینک کو کسی بھی وقت اور اپنی  مطلق صوابدید پر یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ  صارف کو پیشگی اطلاع دئیے بغیر صارف کے نام  پرتمام یا کسی بھی اکاؤنٹ کو یکجا ، اکٹھا اور/یا ضم کرسکتا ہے۔ اور یوں یکجا ، اکٹھا اور/یا ضم کرنے کے حق میں،اکاؤنٹ ہولڈر کی جانب سےکسی بھی کرنسی میں بینک سے لیے گئے کسی قرض  کا تسویہ(adjustment) کرنے یا منہاکرنے کا حق شامل ہوگا۔
  3. اس صورت میں جب بینک  صارف  کی درخواست پر کوئی ذمہ داری قبول کرے گا یا اس کے واجبات ادا  کرے گا ، بینک کو تمام فنڈز ، رقم ، سیکیورٹیز اور کسی بھی نوعیت کی دوسری جائیدادوں پر جو کہ  صارف  کی ملکیت ہیں اور بینک کے قبضہ میں ہے،قانونی حق حاصل ہوگا۔ صارف  کی جانب سے کسی بھی نادہندگی  کی صورت میں بینک  صارف  کو مزید نوٹس دئیے بغیر جائیدادوں کا بندوبست کرنے یا ان کو فروخت کرنے کے لیے ایسے اقدامات کر سکتا ہےجنھیں یہ مناسب سمجھے اور اس طرح کے بندوبست یا فروخت سے حاصل کردہ رقم صارف  کے خلاف تمام بقایا جات کے تصفیے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
  4. بینک پاکستان میں سرکاری اور دیگر ریگولیٹری اتھارٹیز کے جاری کردہ تمام قابلِ اطلاق مراسلوں ، احکامات ، ہدایت ناموں، قواعد ،ضوابط ، قوانین ، کورٹ ڈگرئ یا عدالتئ فیصلہ اور پابندیوں کے تابع ہے اور ادائیگی کے لیے بینک کی ذمہ داری متعلقہ وقت پر پاکستان میں نافذ قوانین اور ضوابط کے زیرِ انضباط ہے۔ کسی بھی ڈپازٹ ، اکاؤنٹ میں موجود باقی رقم، یا اس پر سود/منافع کی باز ادائیگی حکومت ِپاکستان ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان میں کسی بھی سرکاری اور دیگر ریگولیٹری اتھارٹی کے کسی بھی عمل سے مشروط ہے۔
  5. بینک  ،صارف  کے اکاؤنٹ کی رازداری کو محفوظ رکھنے کی پوری  کوشش کرے گا۔ تاہم،  صارف بذریعہ ہذابینک کو واضح طور پر اختیار دیتا ہے کہ اگر کسی عدالت ، قانونی اتھارٹی ، کسی تفتیشی ایجنسی ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، اور بینکوں/ڈی ایف آئیز کے درمیان مروجہ دستور کے مطابق کسی بھی سرکاری ایجنسی یا ایسےشخص یا اتھارٹی کو معلومات درکار ہے جسےبینک کولگےکہ اس طرح کا انکشاف ضروری ہے، تووہ  معلومات کو افشا کرسکتا ہے۔
  6. بینک بجلی یا کمپیوٹر کے بند ہونے کی وجہ سے یا کسی بھی دیگروجہ سےجو بینک کو اپنی کسی بھی خدمات/مصنوعات کو صارفین  کو کسی خاص دن پریا اس کی کسی بھی برانچ یا ای بینکنگ چینلز سے کسی بھی مدت کے  لیےدستیاب کرنے سے روکتی ہے، اپنے سسٹم یا مصنوعات میں کسی بھی غلطی کی بنا پرکوئی بھی ذمہ داری  یا دعویٰ قبول نہیں کرے گا ۔
  7. بینک کسی بھی طرح سےٹیکسز ،مخصوص محصول،ڈیوٹیز، قرقی ، ضبطی اور بینک کے اختیار سے باہر کسی  دیگر عمل کے سبب صارف/صارفین کے متعلقہ اکاؤنٹ میں  کسی بھی طرح کی کمی ، فرسودگی ، خرابی ، تخفیف  ، عدم تبدیلی ، عدم منتقلی ، نقصان اور فنڈز کی عدم دستیابی کے لیے ذمہ دار  اور جوابدہ نہ ہوگا۔
  8. اگر  صارف  ایک سال میں چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ بیرونِ ملک رہنے کے ارادے سے ملک چھوڑ دیتا/دیتی ہے یا ملک چھوڑنے کے بعد چھ ماہ سے زیادہ عرصہ بیرونِ ملک رہتا/رہتی ہے تو وہ فوری طور پر بینک کو مطلع کرے گا/گی۔  صارف کی جانب سے یا کسی دیگرباوثوق ذریعہ سے اس طرح کی معلومات کی وصولی پر ، اکاؤنٹ کو غیر مقیم اکاؤنٹ کے طور پر درجہ بند کیا جائے گا اوراس کے معاملات غیر مقیم اکاؤنٹس کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے وقتاً فوقتاًقابلِ اطلاق قواعد و ضوابط کے تابع ہوں گے۔
  9. صارف،  بینک کوعرضداشت پیش کرتا ہے کہ فنڈز/اکاؤنٹ کو منی لانڈرنگ  کےمقاصد ، کسی دہشت گردانہ سرگرمیوں یا کسی دیگرغیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور اکاؤنٹ میں وقتا فوقتا جمع کیے گئے فنڈز کے ذرائع ہمیشہ قانونی ہوں گے۔  صارف کسی بھی متعلقہ قانون ، قواعد و ضوابط اور مقامی کرنسی کے ساتھ ساتھ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں لین دین کے سلسلے میں بینک/سٹیٹ بینک آف پاکستان کی پالیسی کے مطابق بینک کی جانب سے درخواست کردہ کوئی بھی معلومات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کرتاہے۔
  10. تمام اکاؤنٹس متعلقہ اکاؤنٹس/مصنوعات کے لیے بینک کی مروجہ پالیسی جس میں  بینک اپنی مطلق صوابدید پروقتاً فوقتاً نظر ِثانی کر سکتا ہے، کے مطابق تجویز کردہ  ابتدائی کم از کم ڈپازٹ کے ساتھ کھولے جائیں گے۔  صارف  کے لیے اکاؤنٹ/ مصنوعات کے تقاضوں کے مطابق اکاؤنٹ میں کم ازکم رقم برقرار رکھناضروری ہو گا اور ایسا کرنے میں ناکامی کی صورت میں،اس وقت کی مروجہ پالیسی کے مطابق اکاؤنٹ کی دیکھ بھال کے اخراجات لاگو ہوں گے اور متعلقہ اکاؤنٹ میں ڈیبٹ کیے جائیں گے۔
  11. بینک کی جانب سے خط /الیکٹرانک میل /ایس ایم ایس کے ذریعے یا کسی دوسرے مواصلاتی ذریعہ/ ذرائع سےبینک کے ساتھ رجسٹرڈ آخری معلوم پتہ/موبائل نمبر پرصارف/صارفین  کوبھیجےگئےکسی بھی نوٹس ، اطلاع ، مطالبہ یا دیگرمراسلت کو صارف/صارفین کو باضابطہ طور پرموصول شدہ تصور کیا جائے گا۔مشترکہ اکاؤنٹ کی صورت میں ، مشترکہ اکاؤنٹ ہولڈرز میں سے کسی ایک کو نوٹس/اطلاع کافی ہوگی اور بینک کو تمام مشترکہ اکاؤنٹ ہولڈرزکو علیحدہ نوٹس دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
  12. صارف بذریعہ ہذا  نا قابلِ تنسیخ اور غیر مشروط طور پررضامندی ظاہرکرتا ہے اور یہ اقرار کرتا ہےکہ وہ اس کے بعد ہر وقت مکمل طور پر بینک ، اس کے ڈائریکٹروں ، افسران اور ملازمین کو ہر قسم کے نقصانات ، ہرجانوں، لاگتوں، چارجز ، کسی بھی نوعیت کے اخراجات کےلیے،اگر کوئی ہوں،نقصان کی تلافی کی ضمانت دیتاہےاور نقصان سے بچانے کا عہد کرتا ہے، چاہے یہ براہِ راست یا بالواسطہ طور پر بینک ، اس کے جانشینانِ بالمفاد ، منتظمین اور مفوض الیہان  کی جانب سے  کیے گئے یا برداشت کیے گئے ہوں اورجو کسی کی بھی جانب سے  اکاؤنٹ کھولنے، ڈپازٹس وصول کرنے اور ایسی بینکاری خدمات فراہم کرنے کے سلسلےمیں یا نتیجے میں جن کی صارف نے خود یا ڈپازٹر کے حوالے سےدرخواست  کی ہو،بینک کے خلاف  کیے گئے،اُٹھائے گئے یا دائر کردہ کوئی بھی مقدمات، دعویٰ جات ، اقدامات ، مطالبات ، ذمہ داریوں ، کسی بھی نوعیت کی کارروائیوں   کے نتیجہ میں یاان کے حوالے سےلاگو ہوئے ہوں۔ صارف  نے مزید بینک کو غیر مشروط طور پر اور بینک کے پہلے تحریری مطالبہ کے سات (7) تقویمی دنوں(calender days) کے اندربینک کی جانب سے کیے گئے یا برداشت کیے گئےایسے دعویٰ جات، لاگتوں، فیسوں، اخراجات، نقصانات، اور ہرجانوں، اگر کوئی ہوں ،کی کسی رقم یا تمام رقم کی ادائیگی کا اقرار کیا ہے۔
  13. اگر  صارف  کی ہدایات میں سے کسی پر عمل نہیں کیا جاتا یا کسی بھی وجہ سے ان ہدایات پر عمل کرنے میں کوئی تاخیر ہوتی ہےتوصارف  بینک کو ذمہ دار اور جوابدہ  نہیں ٹھہرائے گا اور اس کے خلاف کسی بھی طرح سے دعویٰ نہیں کرے گا۔
  14. صارف بذریعہ ہذابینک کے خلاف  اپنے کسی یا ان  تمام دعویٰ جات کے حق سے دستبردار ہوتا ہےجووقتاً فوقتاً ان شرائط پر اکاؤنٹس ، بینکنگ مصنوعات/خدمات کے حوالے سے اور جو کسی بھی وقت بینک کی کارروائیوں سے یا ان شرائط و ضوابط اور طریقِ کار کے تحت یا ان سے متعلق  بینک  کی کسی کوتاہی کے نتیجے میں پیدا ہوسکتے ہیں۔ سوائے اس کے کہ اس طرح کا دعویٰ دھوکہ دہی یا بینک کی دانستہ بد نیتی پر مبنی  ہو۔ بینک کی ان شرائط و ضوابط کی تشریح حتمی ہوگی اورصارف اس کا پابند ہوگا۔  صارف /صارفین نے بینک کی شرائط و ضوابط کو قبول کرنے کے ثبوت کے طور پر درخواست فارم پر دستخط کیے ہیں اوریہ تصور کیا جائے گا کہ دستخط  کرنےسے قبل ان شرائط کو پڑھا اور سمجھ لیا گیا ہے۔
  15. اوورڈرافٹ پرسود یا مارک اپ  کی شرح کے تعین کی صورت میں ، بینک اپنے صارفین سے رائج الوقت قوانین اور ضوابط کے مطابق طے شدہ یامروجہ شرح وصول کر سکتا ہے۔ بینک اندراجات کی غلط اور غیر درست  پوسٹنگ کی تصحیح کر سکتا ہے اور بعد میں  صارف  کو مطلع کر سکتا ہے۔
  16. قانون نافذ کرنے والے ادارے/فیڈرل بورڈ کی ہدایات پر بینک کویہ حق/اختیارحاصل ہے کہ مشکوک یا دھوکہ دہی پر مبنی لین دین یامنی لانڈرنگ یا دھوکہ دہی،جعلسازی،بدنیتی،منی لانڈرنگ میں سہولت فراہم کرنے والے کسی دوسرے عمل کی صورت میں رقم/اکاؤنٹ کو واپس/غیر فعال کر دے(اگرقانون کےتحت ایسی دفعات موجودہوں)۔
  17. موت یا دیوالیہ ہونے کی صورت میں ، بینک سرکاری نوٹس کی وصولی کے بعد یا کسی دیگرمعتبر ذریعہ سے اس کے بارے میں آگاہ ہونے پر فوری طور پر اکاؤنٹ میں لین دین کی کارروائیوں کو بند کردے گا۔
  18. ۔بینک کی کسی بھی مراسلت جیسے اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ ، خطوط ، خطِ تشکر وغیرہ کی بغیر حوالگی واپسی کی صورت میں، بینک کومذکورہ اکاؤنٹس کو ڈیبٹ بلاک کرنے کا حق حاصل ہے ۔ ڈیبٹ بلاک کی شرط اس وقت تک نہیں ہٹائی جائے گی جب تک درست پتہ فراہم نہیں کیا جاتا۔
  19. صارف  کی موت کی صورت میں ، بینک کو  صارف  کے ورثاء یا جانشین کی جانب سے اکاؤنٹ بلاک کرنے کے لیے فوری طور پر مطلع کیا جائے گا اور جاری کردہ کوئی کارڈ منسوخی کے لیے فوری طور پر بینک کو واپس کر دیا جائے گا۔
  20. صارف  کے جانشینوں کی جانب سے جانشینی سرٹیفکیٹ یابینک کی بیان کردہ اس طرح کی کسی دیگر دستاویزکی فراہمی تک،اکاؤنٹ منجمدرہےگااوراکاؤنٹ کےمنجمدہونے کی تاریخ سے پہلے کی گئی کوئی بھی ٹرانزیکشن بینک کو موت کی اطلاع کاایسانوٹس تحریری طور پر موصول ہونے تک صارف کے واحداکاؤنٹ میں ہوگی۔
  21. بینک کے پاس اختیار ہے کہ وہ اکاؤنٹ میں کسی غلط کریڈٹ کو ریورس کرے۔ اگر اس طرح کے اندراج کے ختم کیےجانے کی وجہ سے ، اکاؤنٹ  میں موجود رقم سے زیادہ رقم نکلوا لی گئی ہے تو صارف  6 ماہ KIBOR کے علاوہ 400 بی ایس پی پر بقایا رقم اور مارک اپ کی ادائیگی کے لیے ذمہ دار ہوگا ،اور بینک فنانس کی کوئی سہولت دینے کا پابند نہیں ہوگا۔
  22. بینک اور  صارف  کے مابین تمام ذرائع ابلاغ کے ذریعےباہمی مراسلت کوآواز یا ویڈیو کے طور پر ، مختلف مقاصد کے لیے ریکارڈ کیا جا سکتا ہے جن میں سروس کا معیار برقرار رکھنا ، مستقبل کا حوالہ ، انضباطی  تقاضوں کی تعمیل وغیرہ شامل ہیں لیکن صرف ان تک محدود نہیں۔
  23. تمام پنشن اکاؤنٹس حکومت/اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے وقتاً فوقتاً جاری کردہ قواعد/ہدایات کے تحت منضبط کیے جائیں گے۔
  24. برانچ میں نقد رقم نکالنے ، فنڈز کی منتقلی اور دیگر ادائیگیوں کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کی فعالیت کے استعمال کی صورت میں ، اس بات پر اتفاق کیا جاتاہے کہ  صارف  اس فعالیت کو مکمل طور پر اپنی ذمہ داری، خرچ اور نتائج پر استعمال کرے گا۔
  25. بینک ،صارف کی جانب سے بینک کو قابلِ ادا واجبات کی مد میں صارف  کے اکاؤنٹ میں موجود رقوم روکنے/بلاک کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
  26. صارف کے حاصل کردہ تمام ڈیٹا/معلومات کو  صارف  اور بینک کے مابین تعلقات ختم ہونے کے بعد دس (10) سال کی اضافی مدت کے لیے یا انضباطی/قانونی تقاضوں کے مطابق محفوظ رکھا جائے گا۔
  27. مستقبل کے لین دین اور اپ ڈیٹس کے لیے  صارف  کے دستخط  کی تصدیق نمونہ دستخط کارڈ سے کی جائے گی۔
  28. ۔مذکورہ بالا متن میں کچھ بھی درج ہونے کے باوجود،صارف غیر تنسیخی اورغیرمشروط طورپر متفق ہےاور اقرار کرتا /کرتی ہے کہ   وہ   ہروقت بینک کی تمام شرائط وضوابط کےساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےہدایت ناموں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کےقوانین کے مطابق تمام معاملات اورحالات میں مجوزہ شرائط وضوابط کی تعمیل،تکمیل،پابندی کرے گا/گی اوران کےزیرِانضباط رہے گا/گی۔
  29. اگرڈپازٹر  کی جانب سے  اکاؤنٹ میں بینک کےپاس برقرار رکھا گیابیلنس، کسی بھی وقت، بینک کی جانب سے وقتاً فوقتاً مقرر کردہ کم ازکم حدسےکم ہو جاتاہے توبینک کےپاس یہ حق محفوظ ہے کہ وہ ڈپازٹر سے نقدرقم کی صورت میں یا اس کے اکاؤنٹ میں ڈیبٹ کے ذریعے اکاؤنٹ کی دیکھ بھال کے اخراجات/سروس چارجز وصول کرے۔ مقررہ کم از کم حد کی خلاف ورزی کرنےپراکاؤنٹ کی دیکھ بھال کے اخراجات/سروس چارجز کی شرح بینک چارجز کےشیڈول کےمطابق یا بینک کی جانب سےوقتاً فوقتاً کسی بھی شکل/ طریقے سےمتعین کردہ شکل کے مطابق ہوگی۔
  30. یہ شرائط وضوابط اکاؤنٹ(اکاؤنٹس)اور ڈپازٹر کو وقتاً  فوقتاً پیش کردہ تمام خدمات، ٹرم ڈپازٹس، ڈپازٹ اسکیموں اور خدمات کو منضبط کرنے والی  شرائط وضوابط، قواعدوضوابط اورطریق ہائے کارکےعلاوہ ہیں اور ان کی متبادل نہیں ہیں۔
  31. بینک اکاؤنٹ ہولڈر کی رازداری کی جائزضروریات کااحترام کرتا ہےاوراس کی پالیسی یہ ہے اور رہے گی کہ اکاؤنٹ اوراکاؤنٹ ہولڈر کے بارے میں معلومات کوصیغہ راز میں رکھاجائے۔ تاہم، اکاؤنٹ ہولڈراس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ بعض حالات میں بینک، اکاؤنٹ اور اکاؤنٹ ہولڈر کےبارےمیں معلومات، دیگر صورتوں کے ساتھ ساتھ،  درج ذیل  حالات میں کسی تیسرے فریق کو استعمال کے لیے دے سکتا ہےیا افشاکرسکتا ہے:
    1. اگرکسی عدالتی حکم یا اسی طرح کے طلبانہ کےذریعے بینک سے ایسا کرنے کا تقاضا کیا جائے۔
    2. اگر بینک اپنی مطلق صوابدید پر فیصلہ کرتا ہے کہ اسےغیرمعمولی یا مشکوک لین دین یامنی لانڈرنگ یا دیگرسنگین جرم کےسلسلے میں ایسا کرنا چاہیے۔
    3. اگرقانون،ضابطہ یا ضابطہ اخلاق کی رو سے یا بینک پر دائرہ اختیار رکھنے والی کسی حکومت(یا اس کی کسی ایجنسی)یا انضباطی ادارہ  کی جانب سے کسی انکوائری کےجواب میں معلومات افشا کرنا ضروری ہے۔
    4. اگر بینک کوکسی بھی ایسے انضباطی ادارہ جس کا وہ رکن ہےیاجس کےقوانین یا دفعات کا اطلاق بینک پرہوتا ہے،کے قانون یاقواعد کے تحت ایسا کرناضروری ہویا اس کی اجازت ہو۔
  32. بینک اس طرح کی تفصیلات تیسرے فریق کوبھی ظاہر/فراہم کرسکتا ہےجہاں اکاؤنٹ ہولڈرکے ان کے ساتھ لین دین/ ٹرانزیکشن کرنے یا انھیں اکاؤنٹ ہولڈر کو اپنی مصنوعات یا خدمات پیش کرنےکےقابل بنانےکےلیے ایسا کرنا معقول حد تک ضروری ہو۔
  33. بینک یا اس کا نمائندہ  اکاؤنٹ سےمتعلق ریکارڈ کی کاپیاں کاغذی،الیکٹرانک یا بینک کی طے کردہ کسی دیگرشکل میں اوربینک کے منتخب کردہ تلاش کےمقامات پراپنے پاس رکھ سکتاہے۔
  34. اکاؤنٹ ہولڈرمذکورہ بالا افشائے معلومات  کے سبب پیدا ہونے والےتمام نتائج کےلیے بینک کی تلافی کرےگااور بینک کوان نتائج سے مستثنیٰ رکھےگا۔
  35. اکاؤنٹ ہولڈرمتفق ہےاوراس امر سے بخوبی واقف ہےکہ بینک کو اکاؤنٹ ہولڈر سےمتعلق تیسرےفریقین سےانکوائری کرنےیاحوالہ دینے کا حق حاصل ہے۔

الیکٹرانک بینکنگ چینلز (ای بینکنگ چینلز)کے انتظامی معاملات سے متعلق شرائط و ضوابط

یہ شرائط و ضوابط الائیڈ بینک کے اے ٹی ایم سی سی ڈی ایم، آئی ٹی ایم،  ، کارڈز ، انٹرنیٹ بینکنگ ، موبائل بینکنگ ، واٹس ایپ بینکنگ یو ایس ایس ڈی، ایس ایم ایس، آئی وی آر، این ایف سی/ ایچ سی ای، کیو آر، پی او ایس اورایسے  دیگر ای بینکنگ چینلز جو دستیاب ہیں یا مستقبل میں صارفین کے لیے دستیاب ہوں گے،کے سلسلے میں بینک اور  صارف  کے مابین معاہدے پر مشتمل ہیں۔ ان شرائط و ضوابط کو بینک اکاؤنٹس سے متعلق وقتاً فوقتاً لاگو کردہ شرائط و ضوابط کے ساتھ ملا کر پڑھا جائے گا۔

بینک کی جانب سے تجویز کردہ ذرائع سے کسی بھی بینکنگ چینل کے استعمال/فراہمی کے لیے  صارف  کی درخواست ، اس مخصوص سروس کی فراہمی کے لیے اس کی رضامندی سمجھی جائے گی۔

کچھ کارڈ/ای بینکنگ خدمات صرف اندرونِ ملک استعمال کے لیے دستیاب ہوسکتی ہیں۔ پاکستان کے دائرہ اختیار سے باہر ان خدمات کے استعمال کے لیے بینک کےتجویز کردہ طریقوں کے ذریعے صارف کی جانب سےانھیں فعال/غیر فعال کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

      صارف / صارف  کی درخواست کی تصدیق

  1. میں/ہم بذریعہ ہذاصریحاً متفق ہوں/ ہیں اور بینک کو اس کے پاس فی الوقت دستیاب  اور/یامستقبل میں اس کو دستیاب ہونے والے اور صرف بینکوں تک محدود نہ رہنے والےمختلف ٹولز ، طریقوں اور ذرائع جیسے کہ صارفکی طرف سے آنے والی کال ، کال بیک کنفرمیشن ، ون ٹائم پاس ورڈ ، بایومیٹرک امیج ویری فیکیشن ، سافٹ ٹوکن یا بینک کے ساتھ میرے/ہمارے تعلقات کے سلسلہ میں میری ذاتی اور/یا میری/ہماری کسی درخواست کی صداقت کی تصدیق کے لیےکوئی دیگر ایسے ٹولز/طریقے/ذرائع میں سے کسی بھی ٹول/ذریعہ کو استعمال کرنے ، ان کا سہارا لینے اور ان کو لاگو کرنے کا اختیار دیتا/دیتی ہوں/دیتےہیں،اور اس سلسلے میں، میں/ہم صریحاً اتفاق کرتا/کرتی ہوں/کرتے ہیں اور بینک کے ساتھ عہد کرتا/کرتی ہوں/کرتے ہیں کہ قطعی طور پر کسی بھی طرح کا کوئی اعتراض  یا سوال نہیں اٹھائیں گےیا رکاوٹ نہیں بنیں گے۔
  2. میں/ہم بذریعہ ہذا صریحاً متفق ہوں/ ہیں اور بینک کو میرا/ہمارا اکاؤنٹ کھولنے اور/یا بعد میں اس کی کسی بھی سروس کے استعمال/رسائی کی اجازت دینے کی غرض سےمجھ /ہم سے میرے/ہمارے ڈیجیٹل/حقیقی دستخط الیکٹرانک طریقے سے حاصل کر نے/تقاضا کرنے کا اختیار دیتا/دیتی ہوں/دیتےہیں۔

       معلومات تک رسائی اور تیسرے فریق پر اس کا اظہار

  1. ان شرائط کو قبول کرنے کے نتیجہ میں صارف  غیرمشروط طور پر بینک کو ای بینکنگ چینلز کے ذریعے بینکنگ یا دیگر لین دین کو عمل میں لانےکی غرض سےاپنے اکاؤنٹ/تمام اکاؤنٹس تک رسائی کا اختیار دیتا ہے۔
  2. ان شرائط کو قبول کرنے کے نتیجہ میں صارف  اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ بینک  صارف  کی معلومات جس میں اس کا ذاتی شناختی ، نازک یا حساس ڈیٹا شامل ہےلیکن صرف اس تک محدود نہیں،ای بینکنگ چینل کی خدمات/مراسلت کی فراہمی کے لیے سروس فراہم کرنے والوں پر ظاہر کر سکتا ہے۔سروس فراہم کرنے والے ظاہرکردہ معلومات کو دیکھ سکتے ہیں ،محفوظ کر سکتے ہیں اور اس پر کارروائی کر سکتے ہیں اور درخواست کردہ خدمات کی فراہمی کے لیے اسے دیگر سروس فراہم کرنے والے(والوں)/تیسرےفریق کو مزید ظاہرکر سکتے ہیں۔
  3. بینک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تیسرے فریق کے ساتھ تمام مراسلت اور تیسرے فریق  کے پاس محفوظ کردہ معلومات کو خفیہ(Encrypted) کیا گیا ہے اور ڈیٹا کی حفاظت کے لیے دیگر مناسب/ضروری حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
  4. صارف اس امر کو بخوبی تسلیم کرتا ہے کہ ملک سے باہر واقع کلاؤڈ بیسڈ سروس، ای بینکنگ چینل کی خدمات کی فراہمی کے لیے شامل/استعمال ہوسکتی ہے۔ تاہم ، اس صورت میں بینک مناسب/ضروری حفاظتی اقدامات کے ساتھ مطلوبہ سروس کی دستیابی کے لیے درکار کم از کم معلومات کا اظہاریقینی بنائے گا۔
  5. صارف کسی بھی طرح کی خودمختار مراسلاتی خدمات (مثلاًواٹس ایپ ، لنِکڈ ان لائیو چیٹ ٹیکسٹ اور ویڈیو سروسز  وغیرہ)جوتیسرے فریق کی ملکیت ہیں،کی رازداری کی پالیسیوں اوراس کے استعمال کی شرائط و ضوابط سے بھی اتفاق کرتا ہے اوراس امر سے بخوبی واقف ہےکہ بینک کا ان پر کوئی اختیارنہیں ہے۔ مزید یہ کہ، بینک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ذاتی ڈیٹا کو مناسب احتیاط کے ساتھ قانونی طور پرعمل میں لایاجائے اور صارفین کے حساس ڈیٹا کے تحفظ کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔

3۔       پِن/او ٹی پی/پاس ورڈ/یوزر آئی ڈی کی رازداری

  1. کارڈ کی وصولی یا ای بینکنگ چینل کی خدمات کے استعمال کی منظوری اور ان کو فعال  کرنے کے بعد ، صارف بینک کے وضع کردہ مخصوص طریقِ کار کو استعمال کرتے ہوئے مستقبل کے استعمال کے لیے پِن تخلیق کرے گا۔
  2. الائیڈ بینک اور نہ ہی ریگولیٹر/اسٹیٹ بینک آف پاکستان کبھی بھی  صارف  سے ذاتی معلومات (یوزر آئی ڈی ، پاس ورڈ ، پِن ، او ٹی پی ، ماں کا نام ، کارڈ نمبر ، کارڈ کی میعاد، سی وی وی) فون کالز ، ویب لنکس ، ایس ایم ایس ، ای میلز، سوشل میڈیا کے ذریعے یا کسی دیگرذرائع ابلاغ  کے ذریعے طلب نہیں کرتا۔ نیز،بینک کبھی بھی اپنے  صارف  کو225-225-111 سے کال نہیں کرتا۔ صارف تسلیم کرتا ہے کہ وہ الائیڈ بینک/حکومت/سیکورٹی ایجنسیوں یا ایس بی پی وغیرہ  کے نمائندہ ہونے کا  دعویٰ کرنے والوں کو کوئی معلومات فراہم نہیں کرے گا ورنہ بینک کارڈ اور دیگر ای بینکنگ چینلز کے ذریعے ہونے والے کسی بھی غیر مجاز لین دین کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔  صارف بذریعہ ہذاالائیڈ بینک کی مکمل طور پر تلافی کرنے اور اس حوالے سے اس کے خلاف شروع کردہ  کسی بھی اقدام، کارروائی ، مقدمہ کے نتیجہ میں ہونے والے کسی بھی نقصان ، لاگت یا ہرجانہ کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کی تصدیق کرتا ہے۔
  3. یہ صارف کی ذمہ داری ہے کہ وہ برانچ/ای-بینکنگ چینلز کے ذریعے مختلف لین دین/سروس کی درخواستوں پر عمل درآمد کے لیےدرکاراوٹی پی/پن/پاس ورڈ تخلیق کرنے/وصول کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائس ، رجسٹرڈ سم کو محفوظ رکھےاوراس معلومات کو دوسروں پر ظاہر کرنے کے نتیجہ میں بینک کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرے اور اس کے استعمال سے وابستہ خطرات کی ذمہ دار ی لے۔
  4. اگر پِن کارڈ کے ساتھ رکھی گئی ہو اور کارڈ گم یا چوری ہو جاتا ہے تو ، کارڈ ہولڈر تمام ٹرانزیکشنز کا ذمہ دار ہوگا۔ اگر  صارف  خود ای بینکنگ چینلز میں سے کسی تک رسائی فراہم کرتا ہے یا پِن ظاہر کرتا ہے ، تب بھی  صارف  بعد کی تمام ٹرانزیکشنز کا ذمہ دار ہوگا۔
  5. اگر کوئی اور شخص پِن کے متعلق جانتا ہے یا یہ شبہ ہے کہ وہ جانتا ہے تو اسے بینک  کی جانب سے وقتاً فوقتاً تجویز کردہ طریقہ کے ذریعے فوری طور پر تبدیل/دوبارہ تخلیق کیا جائے گا اور ہیلپ لائن نمبر پر کال کرکے یا کسی دوسرے انداز/طریقِ کار کے ذریعے بینک کو مطلع کیا جائے گا۔

      سبسکرائبر کی اپنی ڈیوائس/نیٹ ورک کا استعمال

  1. کارڈ ہولڈر کے اپنی ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے ای بینکنگ چینلز/سروسز استعمال کرنے کی صورت میں یہ  صارف  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ڈیوائس وائرس ، سپائی ویئر اور دیگر تباہ کن یا خلل ڈالنے والے عناصر سے محفوظ ہے۔ یہ بھی  صارف کی ذمہ داری ہے کہ وہ  اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام تازہ ترین سکیورٹی پیچز(patches) ، اینٹی وائرس ، اینٹی اسپائی ویئر ، اینٹی مال ویئر اور فائر وال سافٹ ویئر ڈیوائس میں انسٹال ہیں۔ اگر کسی بھی وجہ سے متعلقہ ٹیلیفون کمپنی کی جانب سے سبسکرائبر کی سم سے چھیڑچھاڑ کی جاتی ہے تو ، سبسکرائبر کو ہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے بینک کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
  2. صارف کے اپنی ڈیوائس استعمال کرنے کی صورت میں ای بینکنگ چینل کی خدمات سبسکرائبر کے ڈیٹا نیٹ ورک کنکشن اور اس کی ڈیوائس کی مطابقت سے مشروط ہوں گی۔لہذا،صارف بذریعہ ہذااس بات پر رضا مندی ظاہر کرتا/کرتی ہے کہ وہ بینک کی جانب سے پیش کردہ ای۔بینکنگ چینل کی خدمات کا استعمال جاری رکھنے کی غرض سے کسی بھی سافٹ ویئر، ہارڈویئراورآپریٹنگ سسٹم کووقتاًفوقتاًاپنے خرچہ پراپ گریڈ کرنےکےلیےبینک پرکسی پابندی کےبغیرمکمل طورپرخودذمہ دارہوگا/گی۔
  3. اپنی ڈیوائس کو تبدیل کروانے کی صورت میں ، یہ  صارف  کی ذمہ داری ہے کہ وہ ای بینکنگ چینل سے متعلقہ ایپلی کیشنز کواَن- انسٹال کرے اور مذکورہ ڈیوائس میں محفوظ تمام ذاتی ، مالی اور دیگر متعلقہ معلومات کو ہٹا دے۔

       غیر مجاز رسائی

  1. ای بینکنگ چینل سروسز کے غیر مجاز اور غیر قانونی استعمال اور اکاؤنٹ/اکاؤنٹس کےغیر مجاز استعمال یا رسائی کو روکنے کے لیے  صارف  تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرے گا۔
  2. ای بینکنگ چینلز/ سروسز تک رسائی حاصل کرتے وقت  صارف کو سسٹم اکیلا نہیں چھوڑنا چاہیے ، اس سلسلے میں ذمہ داری  صارف  پر عائد ہوتی ہے کہ وہ موبائل/ ڈیوائس کی حفاظت کرے جوای-بینکنگ چینلز/سروسزکے استعمال سے وابستہ او ٹی پی/ پیغام وصول کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا/کی جا رہی ہے۔

       چارجز/فیس/جُرمانہ

  1. صارف  اس بات پر رضا مندی ظاہر کرتا ہے کہ کارڈ ، ای بینکنگ چینل سروسز کے اجراء اور استعمال کے لیے بینک کی جانب سے چارجز ، فیس ، ڈیوٹی ، مخصوص محصول اور دیگر اخراجات (مجموعی طور پر “چارجز”) وصول کیے جائیں گے۔
  2. صارف  اس بات پر رضا مندی ظاہر کرتا ہے کہ وہ طلب کیے جانے پر بینک کو فوری طور پر اس طرح کے تمام یا کسی بھی قسم کے چارجز ادا  کرے گا۔
  3. اس طرح کے چارجز بینک کی صوابدید پر وقتاً فوقتا ًتبدیل ہوتے رہیں گے اور یہ  صارف  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے چارجز کی مروجہ شرحیں قریبی بینک کی برانچ یا اے بی ایل ویب سائٹ سے حاصل کرے۔
  4. اگر  صارف  ترمیم شدہ ایس او سی کے نفاذ کی  تاریخ کے بعد کارڈ اور/یا ای بینکنگ چینل کی خدمات کا استعمال جاری رکھتا ہے تو  بینک کے پاس یہ یقین کرنے کی کافی وجہ ہوگی کہ  صارف  نے چارجز میں تبدیلی قبول کرلی ہے۔
  5. اگر صارف پاکستان سے باہر لین دین کے لیے کارڈ/ای بینکنگ چینلز استعمال کرتا ہے (بشمول اے ٹی ایم/سی سی ڈی ایم ، پی او ایس خریداری اور ای کامرس لین دین) ، تو صارف ٹرانزیکشن کے وقت مبادلۂ زرکے اخراجات اور سروس فیس کا بھی ذمہ دار ہوگا جو کہ پیشگی وصول کیے جائیں گے۔ تاہم ، بینک تبادلہ یا زرِمبادلہ کی دستیابی پر کسی حد کی پابندی کی کوئی گارنٹی نہیں دیتا اور نہ ہی کسی بھی ذمہ داری یا بارکو قبول کرتا ہے ، چاہے وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی وجہ سے ہو یا کسی دیگر صورت میں ہو۔
  6. ای بینکنگ چینل سروسز کاغیرقانونی یا ناجائز استعمال  صارف  کو بینک کےطے کردہ مالی چارجز کی ادائیگی کا ذمہ دارٹھہرائے گا اور/یا کارڈ/اکاؤنٹ/دیگر ای بینکنگ چینلز کے ذریعے لین دین کی سرگرمیوں کومعطل کرنے کا باعث بنے گا۔ کسی بھی انضباطی  اتھارٹی کی جانب سے  صارف  کے کارڈ اور دیگر ای بینکنگ چینل سروسز کے استعمال کے حوالے سے عائد کیے جانے والے جرمانے  صارف  کی ذمہ داری ہوں گے۔ صارف ،صارف کے اکاؤنٹ کے انضباط سے متعلق تمام قابلِ اطلاق قوانین اورقواعد و ضوابط کی تعمیل کرتا ہے۔ ابہام سے بچنے کی غرض سے ،انضباطی قانون اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بنیادی قوانین اور قوانینِ ضابطہ  ہیں۔
  7. مختلف خدمات سےمتعلق چارجز بینک کسی بھی وقت اور وقتاً  فوقتاً صارف  کونوٹس (چاہے عمومی یا خصوصی یا بینک کی ایس او سی میں اشاعت سے)کے ذریعے تبدیل کر سکتا ہے ۔ اس طرح کی کوئی بھی تبدیلی نوٹس یا ایس او سی پر بیان کردہ تاریخ یا اس طرح کی کسی مابعد تاریخ سے مؤثر ہوگی جسے بینک اس ضمن میں واضح طور پر بیان کرے۔ تاہم ، ای بینکنگ چینل سروس  کےفراہم کنندہ کو ای بینکنگ چینلز کے استعمال کے حوالے سے قابلِ اداکوئی  چارجز یا فیس اور اس میں ای بینکنگ چینل سروس کےفراہم کنندہ کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اور صرف  صارف  کے لیے ہوگی اور بینک اس کے لیے ذمہ دارنہ ہو گا۔
  8. تمام چارجز ناقابلِ واپسی ہیں سوائے اس کے کہ بینک کی جانب سے بصورتِ دیگربیان کیا جائے۔

       استعمال کی حدود

  1. کسی بھی ایک دن میں کی گئی ٹرانزیکشنز کی کل رقم/تعداد بینک کی ویب سائٹ (www.abl.com) پر وقتاً فوقتاً شائع ہونے والی مخصوص رقم/ ٹرانزیکشنز /شرائط کی تعداد تک محدود ہوگی۔ صارف بینک کی جانب سے تجویز کردہ یا خود صارف کی جانب سے مقرر کردہ روزانہ کی حدود سے زیادہ الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (ای ایف ٹی)/بل کی ادائیگی/ای کامرس ٹرانزیکشن/ٹرانزیکشنز نہیں کرے گا۔
  2. صارف کارڈ اور دیگر ای بینکنگ چینل سروسز کا استعمال کرتے ہوئے وقتاًفوقتاً اکاؤنٹ کے کریڈٹ بیلنس (اگر کوئی ہے) سے زیادہ مالیت   کی ٹرانزیکشن کرنےکا مجاز نہیں ہے۔
  3. اگر بینک کو کسی ٹرانزیکشن کی منظوری دینے کے لیے کہا جاتا ہے تو  بینک کسی بھی دوسری ٹرانزیکشن کو مدِنظر رکھ سکتا ہے  جس کی منظوری دے دی گئی ہےلیکن اسےابھی اکاؤنٹ سے ڈیبٹ نہیں کیا گیا ہے یا دیگر سرگرمیوں کو زیرِ غور لا سکتا ہےجن کی وجہ سے اس طرح کے ٹرانزیکشن کے نتیجہ میں قابلِ ادا ہونے والی رقم کی ادائیگی کے لیے اکاؤنٹ میں دستیاب رقم نا کافی  ہو سکتی ہے، اور  بینک اپنی مطلق صوابدید پر ایسی ٹرانزیکشن کی منظوری  دینے سے انکار کر سکتا ہے،ایسی صورت میں اس ٹرانزیکشن کو اکاؤنٹ میں ڈیبٹ نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی ٹرانزیکشن کی منظوری دینے سے انکار کے نتیجہ میں ہونے والے نقصان کے لیے بینک ذمہ دار نہ ہوگا۔

       ناکافی فنڈز

  1. اس صورت میں کہ اکاؤنٹ میں سےکسی بھی ٹرانزیکشن یا ادائیگی بشمول مارک اپ ، فیس ، چارجز ، مبادلۂ زرکےچارجز ، سروس فیس یا بینک کو قابلِ ادا کوئی دیگرادائیگی، کے لیے اکاؤنٹ میں کافی فنڈز دستیاب  نہیں ہیں ،تو بینک اپنی مطلق صوابدید پر (اور ایسا کرنے کی کسی ذمہ داری کے بغیر) بینک میں صارف کےکسی دوسرے اکاؤنٹ سے مذکورہ  اکاؤنٹ میں کافی فنڈزمنتقل کر سکتا ہے یا منتقلی  کابندوبست کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں، صارف بینک کو اس طرح کے دوسرے اکاؤنٹس میں موجود کسی بھی ایسے کریڈٹ بیلنس کومذکورہ اکاؤنٹ میں ہونے والی ٹرانزیکشن کی ادائیگی کے لیےمجتمع،اکٹھا یامنہا کرنے کی اجازت دیتا ہے ، منظوری دیتا ہے اور رضامندی ظاہر کرتا ہے۔
  2. اگر اکاؤنٹ تکنیکی وجوہات کی بناء پر ای بینکنگ چینل کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے اوور ڈران (overdrawn) ہو جاتا ہے تو  صارف  بینک کی جانب سے اپنی صوابدید پرمخصوص کردہ شرح پر مارک اپ/سود وغیرہ کے ہمراہ اضافی رقم کی عندالطلب ادائیگی کا پابند ہو گا۔  بینک  صارف  کےخرچ ،خطرےاور ذمہ داری پر مذکورہ رقم کی وصولی کے لیے قانونی کارروائی کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔

        ٹرانزیکشنز کی منسوخی

  1. ٹرانزیکشن مکمل ہونے کے بعد  صارف اسےمنسوخ نہیں کر سکتا۔ تاہم ، بینک ٹرانزیکشن کو خاص طور پرایسی الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (ای ایف ٹی) ٹرانزیکشن کو مسترد کرنے یا معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہےجس میں کم از کم مطلوبہ معلومات کی کمی ہو یا جہاں لازمی خالی جگہ مناسب تفصیلات سے پُر نہ ہو یا ٹرانزیکشن سے وابستہ خطرہ موجود ہو (بعض قواعد کی بنا پر)۔
  2. اگر کوئی  سپلائر کسی لین دین کے رقم کی واپسی کرتا ہے تو بینک سپلائر کی مناسب ہدایات اور اس طرح کی رقم کی واپسی کے سلسلے میں فنڈز موصول ہونے پر اکاؤنٹ میں کریڈٹ کرے گا۔ ایسی ہدایات اور فنڈز حاصل کرنے میں کوئی تاخیرکے نتیجے میں ہونے والے کسی نقصان کا بینک ذمہ دار نہیں ہو گا۔

 10۔     ٹرانزیکشن پر عمل درآمد

  1. بینک عام طور پر ٹرانزیکشن  کواسی وقت  انجام دیتا ہے جیسے ہی بینک کو  صارف  سے مناسب ہدایات موصول ہوتی ہیں، اس سلسلے میں کسی غیر متوقع وجہ سے عمل درآمد میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے بینک کسی بھی تاخیر کے نتیجہ میں ہونے والے نقصان کے لیے ذمہ دار نہ ہوگا۔

 11۔     ای بینکنگ سروسز کو ایکٹیویٹ/ڈی-ایکٹیویٹ کرنا

  1. صارف،  بینک کی جانب سے تجویز کردہ طریقہ کے ذریعے ای بینکنگ چینل سروسز کی ایکٹیویشن/ڈی -ایکٹیویشن/سبسکرپشن/ان-سبسکرپشن کی درخواست دے سکتا ہے۔ اس طرح کی ایکٹیویشن/ڈی -ایکٹیویشن کی درخواستوں پر عمل درآمدہونے میں کچھ مخصوص   وقت لگ سکتا ہے اور اس وقت کے دوران ڈیٹا کی سروس/پروسیسنگ کی دستیابی کے لیے بینک ذمہ دار نہ ہوگا۔
  2. بینک جزوی سروس   کی دستیابی  یا کسی بھی سروس کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بند رکھنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

 12۔     کارڈ/ای بینکنگ سروسز کو قبول کرنے سے انکار

  1. کسی بھی ٹرانزیکشن/ڈسکاؤنٹ کے سلسلے میں کسی ریٹیلر، سپلائر، دیگر بینک یا کارڈ سے چلنے والی مشین کے کارڈ/ای بینکنگ سروسز کے استعمال کو قبول کرنے سے انکار کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے لیے بینک ذمہ دار نہ ہوگا۔
  2. کسی بھی ریٹیلر یا سپلائرکے خلاف  صارف  کا کوئی دعویٰ بینک کے خلاف منہائی ، دعویٰ یا جوابی دعویٰ کی بنا  نہیں ہو سکتا۔ بینک صارف کی جانب سے کارڈ/ای بینکنگ سروس کے استعمال کے ذریعےمحفوظ کردہ،استعمال کردہ یا خریدی گئی اشیاء اور/یا خدمات کے کسی بھی طرح سے معیار ، مقدار ، استعداد ، قبولیت ، قابلِ تجارت ہونےیا کسی ریٹیلر یا سپلائرکے ذریعہ کسی بھی کارڈ/ای بینکنگ سروس ٹرانزیکشنز کی خلاف ورزی یا عدم تعمیل کے لیے ذمہ دار نہ ہوگا۔
  3. ریٹیلر یا سپلائرکو کسی بھی صورت میں بینک کا ایجنٹ یا نمائندہ نہیں سمجھا جائے گا اور تاجر کی جانب سے کسی عمل یا کوتاہی یا نمائندگی کی خلاف ورزی کے لیے بینک کسی بھی طرح سے ذمہ دار اور جوابدہ نہ ہوگا۔

13۔     اکاؤنٹ کی الیکٹرانک اسٹیٹمنٹ

  1. صارف /اکاؤنٹ ہولڈر بذریعہ ہذا بینک کو الیکٹرانک طریقے سے ، ایس بی پی، ای ایف ٹی ریگولیشنز کے مقرر کردہ تواتر سےیا بصورتِ دیگر جیسا کہ فی الوقت نافذ العمل ہو،بینک کے ریکارڈ میں موجود ای میل کے ذریعے ، اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ بھیجنےکے لیےرضامندی ظاہر کرتا/کرتی ہے ، اگراس کی جانب سے کوئی الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر ٹرانزیکشن /ٹرانزیکشنز ای بینکنگ چینل کے ذریعے عمل میں لائی جاتی ہے/ہیں۔

14۔     پروموشنز/ڈسکاؤنٹس

  1. مذکورہ بالاشرائط سےکو متاثر کیےبغیر ، بینک وقتاً فوقتاً اور اپنی  مطلق صوابدید پر ، کچھ مخصوص کمپنیوں (الحاق شدہ اداروں) کی اشیاء یا خدمات کو اپنے تمام یا کسی بھی سبسکرائبرز کے درمیان فروغ دے سکتا ہے۔
  2. اگر اس طرح کی پروموشن صارف کو فراہم کی جاتی ہے اور صارف اس پروموشن سے فائدہ اٹھاتا ہے تو ،  صارف  اس بات پر رضامندی ظاہرکرتا ہے کہ ان شرائط و ضوابط کے علاوہ ،  صارف پروموشن کی شرائط و ضوابط کی بھی  پابندی کرے گا۔ اس طرح کی پروموشن صارف  کو نوٹس کے بغیر کسی بھی وقت واپس لی جا سکتی ہے۔
  3. کارڈز/ای بینکنگ چینلز کے ذریعے بینک یا اتحادیوں کی پیش کردہ خدمات ، چھوٹ ، پروموشن اور مراعات متعلقہ شرائط و ضوابط سے مشروط ہیں اور اگر تاجر/خدمات فراہم کنندگان خدمات ، چھوٹ ، پروموشن اور مراعات  کی تعمیل سے انکار کرتا ہے تو بینک ذمہ دار نہ ہوگا۔

15۔     تنسیخ

  1. بینک کسی بھی ای بینکنگ سروس کو کسی بھی وقت مخصوص یا تمام صارفین کے لیے غیر فعال کرنے کا فیصلہ بھی کر سکتا ہے۔
  2. بینک کسی بھی وقت سیکیورٹی یادیگر وجوہات کی بنا پر اوریہاں تک کہ  صارف  کو پیشگی اطلاع کے بغیر کسی بھی ای بینکنگ سروس کو غیر فعال/عارضی طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے اور بینک کو کسی بھی تکلیف/نقصان/بعد میں ہونے والے نقصان کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
  3. بینک صارف  کو مطلع کرکے ان شرائط و ضوابط پر مشتمل معاہدہ منسوخ کر سکتا ہے۔

16۔     بعد ازتنسیخ

  1. ان شرائط و ضوابط میں شامل معاہدے کی برطرفی ان چیزوں کے سلسلے میں کسی ذمہ داری کو متاثر نہیں کرے گی جو اسے ختم کرنے سے پہلے کی گئی یا چھوڑ دی جائیں۔

17۔     معاہدہ نافذ العمل اور مؤثر رہے گا

  1. ان شرائط و ضوابط پر مشتمل معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اورمؤثرسمجھا جائے گا  اگر اور جہاں تک کہ کوئی ٹرانزیکشن مکمل ہو چکی ہو لیکن اس کے  برطرفہونےسے پہلے اکاؤنٹ میں ڈیبٹ نہ ہوئی ہو۔

18۔     ای بینکنگ چینل سروسز میں تعطل

  1. الائیڈ بینک ای بینکنگ چینلز کوفعال حالت میں رکھنے کی پوری کوشش کرتا ہے ، تاہم اگر کوئی بھی ای بینکنگ چینلز قدرتی آفات ، قانونی پابندیوں ،ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک میں خرابیوں یا نیٹ ورک کی ناکامی ، ہارڈ ویئر کی خرابی یا سسٹم  کی متوقع دیکھ بھال/اپ گریڈجیسی وجوہات یا بینک کےاختیارسے باہر کسی  اور وجہ کی بنا پرمطلوبہ انداز میں دستیاب نہیں ہیں تو کسی بھی صورت میں بینک کو صارف کی جانب سے  ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ اور نہ ہی کسی بھی صورت میں کسی بھی طرح کے ہرجانے کے لیے بینک ذمہ دار ہو گا چاہے اس طرح کے ہرجانے براہِ راست ، بالواسطہ ، حادثاتی یا نتیجتاًہوں اورچاہےکوئی دعویٰ آمدنی سے محرومی ، کاروبار میں تعطل  یا کسی بھی طرز یا نوعیت کے کسی نقصان پر مبنی ہواور چاہے یہ دعویٰ صارف  کی جانب سے یا کسی  دیگر شخص کی جانب سے قائم کیا گیا ہو۔
  2. الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر (ای ایف ٹی) اور الائیڈ بینک کی پیش کردہ دیگر خدمات کو فعال کرنے کی ٹیکنالوجی وائرس یا دیگر بدنیتی پر مبنی ، تباہ کن یا کرپٹ کرنے والے کوڈ ، پروگرام یا میکرو سے متاثر ہو سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ الائیڈ بینک سسٹم/ویب سائٹ کو دیکھ بھال کی ضرورت ہو اور اس دوران خدمات  صارف  کو دستیاب نہ ہوں یا یہ  صارف  کی درخواست پر کارروائی نہ کر سکے۔ اس کے نتیجہ میں ٹرانزیکشن کی پروسیسنگ میں تاخیر ہو سکتی ہے یا ٹرانزیکشن کی پروسیسنگ میں ناکامی اورکسی بھی درخواست پر  اس طرح کی دیگر ناکامی اور عدم تعمیل  ہو سکتی ہے۔
  3. اگر ای بینکنگ چینلز سے متعلقہ خدمات ،بالخصوص الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (EFT) سروسز میں کسی بھی متوقع دیکھ بھال یا  سسٹم کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے عارضی طور پر دستیاب نہیں ہیں،توبینک ایس ایم ایس ، ای میل یا اخباری اشتہار وغیرہ کے ذریعے  صارف  کو پیشگی آگاہ کرے گا۔

19۔     ذمہ داری  کی حد

  1. ہڑتالوں ،صنعتی کارروائیوں ، بجلی کی عدم دستیابی ، سٹم یاآلات کی خرابی یا  بینک کےاختیارسے باہر دیگر وجوہات کے سبب صارف  کو بینک کی جانب سےکسی بھی بینکنگ یا دیگر خدمات کی فراہمی میں ہونے والی  تاخیر یا تاخیر کے نتیجہ میں ہونے والے کسی بھی نقصان/مابعدنقصان کے لیے  صارف کی جانب سےبینک کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
  2. اس بات پر اتفاق کیا جاتا ہے کہ نقد رقم نکالنے ، فنڈز کی منتقلی اور دیگر ادائیگیوں کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کی فعالیت کے ذریعے ای بینکنگ چینل کی خدمات کے استعمال کی صورت میں ، صارف  اس فعالیت کو مکمل طور پر اپنی ذمہ داری، نتائج اور خرچ پر استعمال کرے گا۔
  3. بینک کسی بھی طرح حادثاتی موت ، چوٹ یا املاک کو پہنچنے والے نقصان کے لیے ذمہ دار نہ ہوگا جو کہ اے ٹی ایم/سی ڈی ایم والے  حصےیا کسی دوسری جگہ پر کارڈ یا دیگر ای بینکنگ چینل سروسز کے استعمال سے  صارف  کو برداشت کرنا پڑے۔ اس بات کا اقرارکیا جاتا ہے کہ صارف  کارڈ یا دیگر ای بینکنگ چینل سروسز کو مکمل طور پر اپنی ذمہ داری، نتائج اور خرچ پر استعمال کرے گا۔
  4. جب بھی صارف ای بینکنگ چینل سروسز کسی بھی یوٹیلیٹی یا دیگر بلوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کرتا ہےتو صارف  کسی بھی جُرمانہ، لاگت یا سرچارج کے لیے خود ذمہ دار رہے گا جو یوٹیلٹی یا سروس فراہم کرنے والے کی جانب سے تاخیر سے ادائیگی کے لیے وصول کیا جا سکتا ہے ، قطع نظر اس کے کہ صارف  نے بینک کو مناسب نوٹس اور مناسب تفصیلات فراہم کی تھیں۔
  5. کسی بھی ای بینکنگ سروس کے فعال ہونے کی مدت کے دوران کسی بھی غیر مجاز/دھوکہ دہی پر مبنی ٹرانزیکشن/ ٹرانزیکشنز کی صورت میں ، صارف کی جانب سے بینک کو ذمہ دار یامستوجب نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
  6. بینک  صارف  کے او ٹی پی/پاس ورڈ اور/یا فروخت کار ویب سائٹ/موبائل ایپ/پورٹل پر نظر آنے والی رقم یا کسی دوسرے پلیٹ فارم کے ذریعےاشیاءیا دیگر آن لائن خریداری کے نتیجہ میں داخل کی گئی رقم کے لیے ذمہ دار نہ ہوگا کیونکہ  اس سلسلے میں معلومات کا حساب تیسرے فریق کے سسٹم سے لگایا  جاتا ہے (براہِ راست یا درمیانی عاملین/جمع کرنے والوں ثالثی کے ذریعے) اور بینک صرف تیسرےفریق (Third Party)کے سسٹم سے موصول ہونے والی درخواست پررقم کو منظور کرتاہے جسے  صارف  ادائیگی اور مالی لین دین کے لیے قبول کرتا ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کے چارجز/سرچارجز یا فیس شامل ہیں جو تیسرے فریق کی شرائط و ضوابط کے مطابق اس ٹرانزیکشن پر لاگو ہوتے ہیں۔
  7. بینک ای بینکنگ چینل کی خدمات  ان کی موجودہ حالت میں فراہم کر رہا ہے اور  صارف  تسلیم کرتا ہے کہ ممکن ہے خدمات غلطی سے پاک نہ ہوں۔ بینک پیشہ ورانہ خدمات فراہم کرنے کی کوشش کرے گا تاکہ خدمات (بینک/تیسرے فریق کے ذریعہ فراہم کردہ) کو قابلِ رسائی اور قابلِ استعمال رکھا جائے لیکن ان خدمات کی کارکردگی ، معیار ، دستیابی یا استعمال کے لیے بینک  کوئی صریحی یا معنوی گارنٹی فراہم نہیں کرتا۔ 

20۔    ہیکنگ اور دھوکہ دہی پر مبنی ٹرانزیکشنز

  1. انٹرنیٹ دھوکہ دہی، غلط استعمال ، ہیکنگ اورایسی  دیگرسرگرمیوں کے لیے حساس ہے جو ٹرانزیکشن کو متاثر کر سکتی ہیں۔ اگرچہ بینک ان کو روکنے کے لیے تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کرے گا ،لیکن اس طرح کے انٹرنیٹ فراڈ ، ہیکنگ ، کال سپوفنگ اور دیگر سرگرمیوں سےبچاؤ کی  کوئی گارنٹی نہیں دی جا سکتی جو رقوم کی منتقلی یا کسی دیگر ادائیگی کو متاثر کر سکتی ہے۔  صارف بذریعہ ہذا بینک کو  انٹرنیٹ بینکنگ کے استعمال اور اس سے پیدا ہونے والے تمام خطرات اور نقصانات کے خلاف مستثنیٰ قرار دیتاہے۔

21۔    ہیکنگ اور دھوکہ دہی پر مبنی ٹرانزیکشنز

  1. ممکن ہے کہ ادائیگیوں یا اشیاء/سامان کی خریداری کے لیے ٹرانزیکشن/ ٹرانزیکشنز بعض وجوہات کی بنا پر مکمل نہ ہو سکیں۔ ایسے معاملات میں، صارف مذکورہ ٹرانزیکشن/ ٹرانزیکشنز اور معاہدوں میں کسی بھی طرح بینک کو ذمہ دار نہیں ٹھہرائے گا۔ بینک تیسرے فریق کی فراہم کردہ  خدمات کا ضامن ، بیمہ دہندہ یا گارنٹر نہیں ہے۔ انٹرنیٹ بینکنگ کا استعمال کرتے ہوئے  صارف  کی جانب سے خریدی گئی اشیاء معاہدے کی کسی خلاف ورزی کےلیے الائیڈ بینک کے خلاف چارہ جوئی کے حق کے بغیر بیچی جاتی ہیں۔ معیار ، قیمت ، اختتامِ میعاد ، منسوخی ، رقم کی واپسی یا خریدی گئی  (یا ادا ئیگی کردہ) اشیاء کی دیگر شرائط کے بارے میں کوئی بھی تنازعہ براہِ راست  صارف  اور خدمات  فراہم کرنے والےتیسرے فریق کے درمیان حل ہوناچاہیے اور اس سلسلے میں  صارف   کے لیے چارہ جوئی کا واحد راستہ  وہ  تیسرا فریق ہو گا  جواس طرح کی ادائیگی کی ٹرانزیکشن  کی آمدنی سے مستفید ہوا ہے۔ ایک بار درخواست موصول ہو جانے کے بعدسینما اورتقریبات کے ٹکٹ منسوخ یا کسی بھی حالت میں واپس نہیں کیے جا سکتے۔ تیسرے فریق کے ساتھ طے شدہ شرائط کے مطابق بس کے ٹکٹ منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔ بس ٹکٹ  کی منسوخی یا اس میں تبدیلی کی صورت میں چارجز لاگو ہو سکتے ہیں۔

22۔     تبادلہ معلومات /انکشافات

  1. صارف، بینک کے کمپنیوں کے گروپ کے اندر کسی بھی کمپنی  ، کسی بھی تیسرے فریق پروسیسرز ، سروس فراہم کنندگان اور/یا بینک کی جانب سے  کارڈ کی شخصی وضع کاری (personalization)کی فرموں جن کی خدمات بینک وقتاً فوقتاً استعمال کرتا ہے ،کے ساتھ معلومات کے تبادلہ کی اجازت دیتا ہے۔ اس طرح کی معلومات میں صارف  کی تفصیلات ، کارڈ ، اکاؤنٹ اور کوئی بھی ایسی ٹرانزیکشن جسےبینک اپنی رائے میں ضروری یا مناسب سمجھتا ہے، شامل ہیں لیکن صرف ان تک محدود نہیں ہیں۔
  2. صارف ،بذریعہ ہذا اپنی رضامندی کا اظہارکرتاہے/کرتی ہے/کرتے ہیں کہ صارف کی جانب سےفراہم کردہ معلومات/دستاویزات کو مناسب احتیاط اورنگرانی کےامور کےلیےاستعمال  کیا جا سکتا ہے۔
  3. بینک ، صارف  کے حوالے سے معلومات جیسے کارڈ ، اکاؤنٹ یا  کسی ٹرانزیکشن سے متعلق معلومات بھی  کسی  کو فراہم  کر سکتا ہے، اگر ایسا کرنا قانون ، دستور  یا مروجہ معمول کے مطابق ضروری ہو۔
  4. بینک ،صارف  کی معلومات(کے وائی سی)/دیگر معلومات جوقانون، دستور یامروجہ رسم و رواج  کے تحت درکار ہو،دیگر بینکوں/اداروں بشمول  سینٹرل ڈپازٹری کمیٹی(سی ڈی سی)آف پاکستان اور/یانیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ(این سی سی پی ایل)کوفراہم کر سکتا ہے۔
  5. بینک ،صارف  کی  وہ معلومات  جس کی قانون اجازت دیتا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں/ریگولیٹر کو ان کی درخواست پرفراہم کر سکتا ہے۔

 23۔     ضمانت

  1. صارف ،بذریعہ ہذا بینک کو کسی بھی یا تمام نقصانات ، ہرجانوں، لاگتوں یا اخراجات کے خلاف نقصان سے بچانے اور ان کی تلافی کرنے کی ضمانت دیتا  ہے جو بینک اور  صارف کو  اِن شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کے نتیجہ میں یا  صارف کے  کسی بھی ٹرانزیکشن کے لیے ای بینکنگ چینل کا غیر قانونی  ، غیر مجاز یابصورتِ دیگر استعمال کرنے یا استعمال کرنے کی اجازت دینے کے نتیجہ میں برداشت کرنے یا اُٹھانے پڑیں۔

کارڈز

      کارڈ کا استعمال

  1. کارڈ/بائیومیٹرک کا استعمال کسی بھی خودکار ٹیلر مشین (اے ٹی ایم)/چیک اینڈ کیش ڈپازٹ مشین (سی سی ڈی ایم) سے رقم نکالنے/جمع کرنے یا اے ٹی ایم/سی سی ڈی ایم/آئی ٹی ایم کے ذریعے پیش کی جانے والی کسی بھی اضافی بینکنگ سروس تک رسائی کے لیے کیا جا سکتا ہے (جیسے مقامی طور پر ایک  ہی بینک میں یا پاکستان کے کسی دوسرے بینک میں ایک اکاؤنٹ سے دوسرے میں فنڈز کی منتقلی ،اوریوٹیلیٹی یا دیگر بلوں کی ادائیگی) یا ملک سے باہر اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے یااس کا استعمال  آن لائن یا دکاندار کے پوائنٹ آف سیل (پی اوایس) پر سامان اور خدمات  کے لیےیا دنیا بھر میں سپلائرز ، جوکارڈ قبول کرتے ہیں ، کو ادائیگی کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے لیکن یہ استعمال مصنوعات کی خصوصیات پر منحصر ہے اور وقتاً فوقتاً قابلِ اطلاق قواعد و ضوابط کی تعمیل سے مشروط ہے۔
  2. کارڈ ہولڈر بینک کےتفویض کردہ اختیارکے مطابق بینکنگ خدمات حاصل کر سکتا ہے جس میں انٹرنیٹ/ موبائل بینکنگ اور آئی وی آر کی سہولیات اور کوئی دوسری ادائیگی کی خدمات/ سہولیات شامل ہیں،لیکن صرف ان تک محدود نہیں، جو بینک وقتاً فوقتاً کارڈ ہولڈرز کے لیے دستیاب کروا سکتا ہے جس کے لیے کارڈ ہولڈربینک کے مروجہ طریق ہائے کار کے مطابق اندراج کرواتا/انتخاب کرتا ہے۔
  3. اگر کارڈ ہولڈر کسی بھی اے ٹی ایم/سی سی ڈی ایم میں کارڈ کا استعمال کرتا ہے جو بینک کے زیرِ انتظام نہیں ہے ، تو بینک سوئچ سروس کےفراہم کنندہ کے ذریعہ فراہم کردہ ریکارڈوں پر انحصار کرنے کامجازہوگا اور کارڈ ہولڈر کی جانب سے کسی بھی ٹرانزیکشن کو اسی دن ڈیبٹ  کرنے میں بینک کی  کسی کوتاہی یا ناکامی کی صورت میں بینک کسی بھی ما بعد تاریخ کو کارڈ ہولڈر کے پیشگی حوالہ کے بغیر براہ ِراست ڈیبٹ کے ذریعے ٹرانزیکشن کو مکمل کر سکتا ہے۔

      کارڈ کا اجراء

  1. بینک صرف اس صورت میں کارڈ جاری کرے گا جب  صارف  نے بینک اکاؤنٹ اور ای بینکنگ چینلز کو منضبط کرنے والی شرائط و ضوابط کو قبول کرتے ہوئےبینک کے مجوزہ طریقِ کار کے مطابق اس کی درخواست کی ہو۔ کارڈ کے اجراء، بائیومیٹرک یا کوئی اوربغیر کارڈ سروس کے لیے بینک میں اکاؤنٹ کھولنا اوراسے باقاعدہ رکھنا لازمی ہے ۔
  2. کارڈ پر ظاہر ہونے والا صارف  کا نام صارف  کی درخواست پرمتعلقہ اکاؤنٹ کے نام سے مختلف ہو سکتا ہے۔

       کارڈ کی ملکیت

  1. کارڈ بینک کی  ملکیت ہے اور بینک یا بینک کا کوئی بھی مجاز افسر، ملازم، ملازم، ایسوسی ایٹ یا ایجنٹ کارڈ کو اپنے پاس رکھ سکتا ہے، کارڈ ہولڈر سے کارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے یا اپنی صوابدید پر کسی بھی وقت کارڈ کا استعمال معطل کر سکتا ہے۔ اور اس کے نتیجے میں کارڈ ہولڈر کو ہونے والے کسی نقصان کا بینک ذمہ دار نہیں ہوگا۔ کارڈ ہولڈر کے علاوہ کوئی اور شخص کارڈ استعمال نہیں کر سکتا۔  بینک کو  کارڈواپسیپر بائیو میٹرک بھی معطل کیا جا سکتا ہے۔
  2. اگر بینک کی جانب سے کارڈ کو واپس کرنے یابینک  کے اپنی تحویل میں رکھنے کا تقاضا کیا جاتا ہے تو اس سے متعلقہ دیگر خدمات بھی معطل ہوسکتی ہیں۔

      کارآمدیت اورفعالیت

  1. کارڈ ،بینک کی جانب سے صارف کی رجسٹرڈتفصیلات استعمال کر تےہوئےوضع کردہ طریقہ سےایکٹیویٹ کیا جائے گا۔
  2. کارڈ صرف اس پر ظاہر کردہ مدت کے لیے کارآمد ہے اور اس کے بعدیا اگر بینک کارڈ ہولڈر کو تحریری طور پر نوٹس دے کر اسے بینک کو واپس کرنے کا تقاضا کرے،غیر مؤثرہو جائے گا ۔
  3. کارڈ کسی بھی فریق / فریقین کی جانب سے اکاؤنٹ بندکیے جانے پر بھی غیر مؤثر ہو جائے گااورایسا ہونے کے بعد کسی بھی نقصان کی صورت میں بینک اس کی کوئی ذمہ داری نہیں لے گا۔
  4. مدتِ میعاد ختم ہونے پر ، مقناطیسی پٹی میں سےکارڈ کو دو حصوں میں کاٹ کر اور کارڈ چِپ میں سوراخ کرکے ضائع کر دیا جائے گا۔
  5. ای کامرس کی سہولت تمام ویزا کارڈز پر پہلے سے فعال ہے۔ اگر صارف اس سہولت کو غیر فعال کرنا چاہتا/چاہتی ہے تووہ اے بی ایل ہیلپ لائن225-225-111پر کال کرے یا مائی اے بی ایل(myABL) استعمال کرے۔
  6. تمام کارڈز پر بین الاقوامی استعمال کی سہولت مسدود ہے۔ صارف کے پاس دستیاب چینلز کے ذریعے بین الاقوامی استعمال کو چالو یا بلاک کرنے کا اختیار ہے۔
  7. میعاد ختم ہونے پر، SOC کے مطابق فیس کے عوض کارڈ کی تجدید کی جا سکتی ہے۔ گاہک کو کارڈ کو مقناطیسی پٹی کے ذریعے آدھے حصے میں کاٹ کر، کارڈ کی چپ میں سوراخ کر کے پرانے کارڈ کے مناسب طریقے سےضیاع کو یقینی بنانا چاہیے۔

      گمشدگی یا چوری

  1. کارڈ کے غیر مجاز استعمال کو روکنے کے لیے کارڈ ہولڈر کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
  2. اگر کارڈ گم یا چوری ہو جائے تو کارڈ ہولڈر فوری طور پر ہیلپ لائن نمبر پر کال کر کے بینک کو مطلع کرے گا اوراس کے علاوہ کارڈ ہولڈرکے لیے لازمی ہے کہ وہ اس کے گُم یا چوری کے بارے میں فوری طور پر بینک کوتحریری  طور  پرآگاہ کرے۔
  3. جب تک کہ مذکورہ بالا طریقے سے بینک کو مطلع نہیں کیا جاتا اس وقت تک  کارڈ ہولڈر ہونے والی تمام ٹرانزیکشنز کا ذمہ دار ہوگا ۔
  4. اگر کارڈ گُم یا چوری ہو جائے تو  اس کی تلاش کے لیے کارڈ ہولڈربینک اور/یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کسی بھی افسر ، ملازمین ، نمائندوں یا ایجنٹوں ساتھ تعاون کرے گا۔
  5. بینک قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسی  تیسرے فریق پر کارڈ ہولڈر اور اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات ظاہر کر سکتا ہے اگر بینک کو لگے کہ ایسا کرنا کارڈ کی گمشدگی ، چوری ، غلط استعمال یا غیر مجاز استعمال سے کارڈ ہولڈر یا بینک کو ہونے والے کسی نقصان  سےبچنے یا اس کی تلافی  کرنےمیں معاون ثابت ہو گا۔
  6. اگر کارڈ بینک کو اس کے گم یا چوری کا نوٹس دینے کے بعد مل جائے تو کارڈ ہولڈر اسے دوبارہ استعمال نہ کرے۔مقناطیسی پٹی میں سےکارڈ کو دو حصوں میں کاٹ کر اور کارڈ چِپ میں سوراخ کرکے ضائع کر دیا جائے۔

      سکیمنگ ، فشنگ یا دھوکہ دہی پر مبنی ٹرانزیکشن

  1. کارڈ کا استعمال متعدد خطرات کے لیے حساس ہے جن میں سکیمنگ ، فشنگ ، ہیکنگ اور دیگر کارروائیاں جورقم نکالنے ، دوسرے اکاؤنٹس میں فنڈز کی منتقلی اور دیگر ادائیگیوں کا سبب بن سکتی ہیں، شامل ہیں لیکن صرف ان تک محدود نہیں ہیں۔ بینک اس طرح کے خطرات کو کم کرنے کے لیے اپنی ڈیوائسیز/مشینوں (اے ٹی ایم ، سی ڈی ایم۔ آئی ٹی ایم وغیرہ) کو محفوظ اور اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرتا ہے،تاہم بینک کی جانب سےاپنے صارفین کو اس طرح کے خطرات سے بچانے کے لیے  کیے جانے والےتمام اقدامات کے باوجود اس طرح کا کوئی واقعہ رونماہونے پر، صارف بذریعہ ہذابینک کو اس طرح کے معاملات/واقعات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے مستثنیٰ کرنے/معاف کرنےکا اقرار کرتاہے اور اس طرح کی متنازعہ ٹرانزیکشنزکے حوالے سے بینک کا فیصلہ حتمی ہوگا۔

       تنسیخ

  1. کارڈ ہولڈر بینک کو مطلع کر کے ، مقناطیسی پٹی میں سےکارڈ کو دو حصوں میں کاٹ کر، کارڈ چِپ میں سوراخ کرکے مناسب طریقے سےضیاع کو یقینی بنا کر اِن شرائط و ضوابط میں شامل معاہدے کومنسوخ کر سکتا ہے۔ اس طرح کی تنسیخ، اس شق کے مندرجہ ذیل پیراگراف کی دفعات کے تحت ، کارڈ ہولڈر کی جانب سے منسوخی کامذکورہ درخواست  بینک کوموصول ہونے پر، مؤثر ہو گی۔
  2. معاہدہ کی منسوخی کی صورت میں ،ادا کردہ  فیس/ چارجزصارف کو مکمل یا جزوی طور پر واپس نہیں کیے جائیں گے۔

myABL انٹرنیٹ بینکنگ

       اکاؤنٹس تک رسائی

  1. کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈپر مبنی ،صارف  کے تمام انفرادی اکاؤنٹmyABL انٹرنیٹ بینکنگ کے لیےپہلے سےدستیاب ہوں گے۔

       غیر مجاز رسائی

  1. صارف تسلیم کرتا ہے کہ اگر کسی تیسرے شخص کو اکاؤنٹ تک رسائی کی معلومات مل جاتی ہے تو وہ فنڈ منتقل کرنے اور دیگر ٹرانزیکشن کرنے کے قابل ہو جائے گا/گی۔صارف  اس بات کو یقینی بنائے گا کہmyABL پرسنل انٹرنیٹ بینکنگ کے استعمال پر لاگو شرائط و ضوابط کی ہر وقت تعمیل ہو،خاص طور پر جوپاس ورڈ ، او ٹی پی (یک وقتی پن) /کوڈز ، سافٹ ٹوکن ، اے ٹی ایم پِن سے متعلقہ ہیں۔

      بائیو میٹرک/فیس آئی ڈی  لاگ اِن(FACE ID LOGIN)کا طریقِ عمل

  1. بائیومیٹرک لاگ اِن، اینڈرائیڈ اور آئی او ایس اسمارٹ فونز کے لیے myABL پرسنل انٹرنیٹ بینکنگ ایپس(apps) کی ایک خصوصیت ہے جہاں صارف اپنی شناخت کی تصدیق کے لیے لاگ اِن (login)  کے تصدیقی کوائف  کے طور پر myABL یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ کے بجائےاپنی موبائل ڈیوائس پر رجسٹرڈ فنگر پرنٹ/ٹچ آئی ڈی یا فیس آئی ڈی استعمال کر سکتا ہے۔
  2. صارف  کو چاہیے کہ اس امر کو یقینی بنائے کہ myABL پرسنل انٹرنیٹ بینکنگ میں لاگ ان ہونے کے لیے  اس کی موبائل ڈیوائس پر صرف اس کے فنگر پرنٹ/فیس آئی ڈی کا ڈیٹا محفوظ ہے اوروہ یہ بات بخوبی سمجھتا ہے کہ کامیاب بائیومیٹرک رجسٹریشن کے بعد ، اس کی موبائل ڈیوائس پر محفوظ کوئی بھی فنگر پرنٹ/فیس آئی ڈی کا ڈیٹا  myABLپرسنل انٹرنیٹ بینکنگ اور حتیٰ کہ اس کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنےلیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  3. صارف جانتا ہے کہ myABL پرسنل انٹرنیٹ بینکنگ کی جانب سے تصدیق اس کی موبائل ڈیوائس پر فنگر پرنٹ/فیس آئی ڈی کی توثیق کے ماڈیول کے ساتھ کی جاتی ہے اور وہ اس تصدیق کے عمل سے اتفاق کرتا ہے۔
  4. صارف بخوبی واقف ہے کہ اس کی موبائل ڈیوائس کا فنگر پرنٹ/فیس آئی ڈی کی تصدیق کا ماڈیول بینک فراہم نہیں کرتا ہے ، اور بینک کسی بھی معاون موبائل ڈیوائس کے فنگر پرنٹ/فیس آئی ڈی کی تصدیق کے عمل کےمحفوظ ہونےاور ڈیوائس کے اس کےتیار کنندہ کی جانب سے اس کی بیان کردہ  فعالیت  کےمطابق ہونے کے بارے میں کوئی نمائندگی یا ضمانت فراہم نہیں کرتا۔
  5. صارف  اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بائیومیٹرک/فیس آئی ڈی کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائس اس طرح استعمال کی جائے کہ کوئی بھی شخص صارف  کی رضامندی سے یا اس کے بغیر ان کوائف کو تبدیل نہ کرسکے۔
  6. بائیومیٹرک/فیس آئی ڈی  کےطریقِ عمل  کے ذریعے کی جانے والی  رقوم کی منتقلیاںمنسوخ/واپس نہیں کی جائیں گی سوائے اس کے کہ منتقلی سے مستفید ہونےوالے یا متعلقہ وصول کنندہ/تنظیم کی جانب سےکوئی ایسا معاہدہ یا اقرار کیا  گیا ہو۔

واٹس ایپ بینکنگ

       صارف  کی توثیق/دوبارہ تصدیق

  1. صارف بذریعہ ہذا  اقرار کرتا ہے کہ اگر بینک کے رجسٹرڈ نمبر پر واٹس ایپ کے ذریعے کسی بھی سروس جیسے بیلنس ، مِنی اسٹیٹمنٹ وغیرہ کی درخواست موصول ہوئی ہواور صارف  کے رجسٹرڈ نمبر سے کی گئی ہو یا اگر درخواست کنندہ کی موبائل  کی تفصیلات  میں ظاہر ہونے والا موبائل نمبرصارف  کا کوئی  رجسٹرڈ نمبر ہے ،تو  بینک فرض کرے گا کہ  صارف  خودبینک کے ساتھ بات چیت کر رہا /رہی /رہےہیں اور درخواست  صارف  کی جانب سے کی گئی ہے اور بینک کی جانب سے  صارف  کی درخواست پر بھیجا گیا جواب قانونی سمجھا جائے گا اور  صارف  اس پر اعتراض نہیں کرے گاچاہے اس کے نتائج کچھ بھی ہوں ۔

       واٹس ایپ کےذریعے مراسلت  کی محفوظیت

  1. اگرچہ اس سلسلے میں مراسلت آخر سے آخر تک خفیہ(End to End Encrypted) ہے لیکن  صارف سمجھتا ہے اور  اتفاق کرتا ہے کہ واٹس ایپ ایپلی کیشن کا استعمال خطرات کا باعث بن سکتا ہے اور اسے مکمل طور پرمحفوظ نہیں بنایا جا سکتا۔ لہذا ، کوئی بھی پیغام اور معلومات کا تبادلہ تیسرےفریق کی جانب سےپڑھے جانے، روکے جانے ، دھوکہ دہی یا ہیرا پھیری کے خطرے سے مشروط ہے اور بینک، بینک کی واٹس ایپ بینکنگ سروسز کے استعمال سے پیدا ہونے والے نتائج/نقصانات کا ذمہ دار نہ ہوگا۔

       اکاؤنٹ سے متعلقہ معلومات کا ابلاغ

  1. صارف قبول کرتا ہے کہ ہر واٹس ایپ مراسلت میں کچھ اکاؤنٹ سے متعلقہ معلومات ہوسکتی ہیں جو  صارف  سے متعلق ہیں۔  صارف  بینک کو اکاؤنٹ سے متعلقہ معلومات جیسے اکاؤنٹ نمبر ، اکاؤنٹ بیلنس یا اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ یا پیش کردہ   یا مستقبل میں پیش کی جانے والی کوئی دیگر  مالیاتی سروس، واٹس ایپ  کے ذریعےبھیجنے کا اختیار دیتا ہے۔ الائیڈ بینک کو واٹس ایپ کی سہولت کے ذریعے بھیجی جانے والی ذاتی یا اکاؤنٹ کی معلومات کی رازداری ، اخفاء اور تحفظ کی خلاف ورزی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔

اکاؤنٹ پر مبنی ای کامرس سروسز

       سروس تک رسائی

  1. تمام ABL اکاؤنٹ ہولڈرز کو بینک کی طرف سے تجویز کردہ ذرائع سے اس سروس کے فعال ہونے پر اس تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

2. ۔ کارآمدیت اورفعالیت

  1. سروس اس وقت تکفعالنہیں ہو گی جب تک کہ اکاؤنٹ ہولڈر کسی بھی ٹائم فریم کے لیے اپنی رجسٹرڈ تفصیلات استعمال کر کے فعالنہیں   کر تا۔
  2. اس سروس کے لیےاکاؤنٹ ہولڈرز کو صرف اکاؤنٹ نمبر اور CNIC نمبر کے ساتھ بینک کےساتھ رجسٹرڈ موبائل نمبر پر بھیجے گئے OTP کی ضرورت ہوتی ہے۔

iii سروس مقررہ مدت کے ختم ہونے کے بعد غیر فعال ہو جائے گی۔

دانشورانہ املاک

  1. سبسکرائبرتسلیم کرتا ہےکہ ڈیجیٹل بینکنگ سروس بینک کی ملکیت ہےاور بینک ڈیجیٹل بینکنگ سروس سے متعلق تمام سافٹ ویئر اور دستاویزات اورمابعدکی جانےوالی کسی بھی ترمیم بشمول کسی بھی شکل میں صارف کےرہنما خطوط میں حقِ طباعت و اشاعت  کا حامل ہے۔سروسزکےسلسلےمیں استعمال ہونے والے بینک کے ٹریڈمارک اورگرافکس بینک کی ملکیت ہیں۔ استعمال ہونےوالےدیگرتمام ٹریڈ مارک اورگرافکس ان کےمتعلقہ مالکان کی ملکیت ہیں۔

انضباطی قانون

  1. یہ شرائط و ضوابط سٹیٹ بینک آف پاکستان کے قواعد و ضوابط ، مراسلوں اور(وقتاً فوقتاً لاگو ہو نے والے) ہدایت ناموں سے مشروط ہیں اور انھیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بنیادی اورضابطہ کے قوانین کے تحت چلایا جائے گا۔ پاکستان کی عدالتوں کومکمل دائرہ اختیارحاصل ہوگا۔

تشریح

  1. یہ شرائط و ضوابط اردو میں بھی جاری کی جا رہی ہیں۔ مذکورہ بالا شرائط و ضوابط  اور ان  شقوں کی دفعات کی تشریح کے درمیان کوئی تضاد یا تصادم  کی صورت میں ، اوپر بیان کردہ انگریزی شکل کو فوقیت حاصل ہوگی اور اسے مستند سمجھا جائے گا۔
  2. اکاؤنٹ /ای بینکنگ چینلز کے حوالے سے بینک کی جانب سے کی گئی ان شرائط و ضوابط کی تشریح کو حتمی اور قابلِ تعمیل سمجھا جائے گا۔
  3. ان شرائط و ضوابط میں صیغۂواحد کے استعمال میں صیغۂجمع اورصیغۂجمع کے استعمال میں صیغۂ واحدشامل ہوگااور کسی ایک صنف میں تمام اصناف شامل ہیں اوراشخاص کے کسی حوالہ میں حقیقی اشخاص، فرمیں ، شراکتیں ، کمپنیاں اور کارپوریٹ ادارے شامل ہیں۔
  4. صارف /اکاؤنٹ ہولڈر/ڈپازٹر ان شرائط و ضوابط کا پابند ہو گا اور وہ بذریعہ ہذا توثیق اور تصدیق کرتا ہے کہ اس نے مذکورہ شرائط و ضوابط  کو پڑھ لیا ہے اور سمجھ لیا ہے۔  صارف /اکاؤنٹ ہولڈر/ڈپازٹربذریعہ ہذایہ قبول کرتا  ہے کہ اس نے ان شرائط و ضوابط کو پڑھ لیا ہے اور انھیں تسلیم کرنے کی تصدیق کرتا ہے۔ 

پے ڈے شرائط و ضوابط

تنازعات کے حل

  1. تنازعہ/غلطی کے حل کے لیے، صارف  فوری طور پر کال سینٹر/برانچ یا بینک کی جانب سے تجویز کردہ کسی بھی ذریعہ سے رابطہ کرے گا اور ضروری معلومات/تفصیل فراہم کرے گاجوکہ بینک کو درکار ہو۔ شکایت کے اندراج پر ، بینک معاملے کی تحقیقات کرے گا اور اسے مجوزہ ٹی اے ٹی کے اندر حل کرے گا۔ تاہم ، تصفیہ طلب تنازعہ/معاملہ ایس بی پی/بینکنگ محتسب پاکستان کو بھیجا جا سکتا ہے۔

شرائط وضوابط میں تبدیلی

  1. بینک اور صارف  کے مابین تعلقات کو ان شرائط اور ہدایات کے مطابق ہو گااور بینک اپنی مطلق صوابدید پروقتاً فوقتاً ان شرائط و ضوابط میں یکطرفہ طور پر ترمیم ، اصلاح ، تبدیلی ،ردوبدل اوراضافہ کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے اورصارف بذریعہ ہذا اقرارکرتا ہے کہ اکاؤنٹ کھولنے کے فارم  پردرج اکاؤنٹ اور/یا  صارف کی جانب سے بینک  میں وقتاً فوقتاً کھولے گئےکسی دوسرے اکاؤنٹ کے حوالے سے صارف  ، اس کے قانونی ورثاء ، قانونی نمائندگان ، تعمیل کنندگان،منتظمین، جانشین بالمفاداور منتقل الیہان، ان کے پابند ہوں گے۔تاہم ، بینک کی شرائط و ضوابط میں تبدیلیوں کے متعلق،تبدیلی کے لاگو ہونے کے کم از کم 30 دن قبل مختلف ذرائع سے صارفین کو مطلع کیا جائے گا۔
  2. بینک ان شرائط کو اپ ڈیٹ کر سکتا ہے یا بصورتِ دیگر ان میں ترمیم کر سکتا ہے تاکہ سروس میں تبدیلی یا قانون میں تبدیلی کی عکاسی ہو سکے۔ مذکورہ  اشاعت یا نوٹیفکیشن کے بعد  صارف  کا سروس کا مسلسل استعمال ترمیم شدہ شرائط کی قبولیت سمجھا جائے گا۔ الائیڈ بینک صارف کو ترغیب دیتاہے کہ وہ باقاعدگی سے بینک کی ویب سائٹ ملاحظہ  کرے۔ترامیم سے اختلاف کی صورت میں  صارف  کوچاہیے کہ وہ  متعلقہ سروس کا استعمال بند کردے۔
  3. یہ شرائط و ضوابط بینک کی دیگر مصنوعات ، ٹرم ڈپازٹس ، ڈپازٹ سکیموں اورصارف کو وقتاً فوقتاًپیش کردہ  خدمات اورسہولیات کے انضباط کے لیے بینک کی شرائط و ضوابط ، قواعد و ضوابط اور طریق ہائے کار کے علاوہ ہیں اور ان کے متبادل کے طور پر نہیں ہیں۔ وہ اکاؤنٹ اور مصنوعات متعلقہ اکاؤنٹ/پروڈکٹ پر لاگو ہونے والے معیارات، قواعد و ضوابط کے تحت منضبط کیےجاتےہیں اور وقتاً فوقتاً ان میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔

صارفین کی رہنمائی میں توسیع

  1. ان شرائط و ضوابط پر دستخط کرکے صارف اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ تمام ای بینکنگ چینلز(جیسےاےٹی ایم/myABL/ای کامرس/پی اوایس خریداری وغیرہ)کےاستعمال کےحوالے سےسبسکرپشن،اِن ای بینکنگ چینلزکےاستعمال سےمتعلق تمام خطرات اوراِن ای بینکنگ چینلزکےذریعےفراہم کی جانےوالی خدمات سےمتعلقہ خطرات سمیت تمام ضروری رہنمائی مجھے/ہمیں وضاحت کےساتھ فراہم کردی گئی ہے۔
  2. میں/ہم سمجھتے ہیں کہ میری /ہماری جانب سے جن  ای بینکنگ چینلز کی سہولیات  کی سبسکرپشن کےمتعلق رضامندی دی گئی ہےان میں مختلف چینلز کے ذریعے خدمات کی فراہمی شامل ہو سکتی ہے جیسے کارڈ کے لیے سبسکرپشن اے ٹی ایم ، پی او ایس ، ای کامرس ، انٹرنیٹ بینکنگ (ویب اور موبائل ایپ) ، کیو آر اسکیننگ اور آئی وی آر چینلز  کےذریعے خدمات فراہم کرے گی اور میں/ہم بذریعہ ہذاایسی تمام خدمات/چینلز کے لیے اپنی رضامندی ظاہرکرتاہوں/کرتی ہوں/ کرتے ہیں۔
This site is registered on wpml.org as a development site.